اسٹیٹ بینک کا نمائندہ یا کوئی بینکر الیکشن کمیشن میں پیش ہی نہیں ہوا

الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی قسم کی جرح بھی نہیں کی گئی، فیصلے میں بھی جرح کا کوئی ذکر نہیں ہے، صاف لگ رہا ہے کہ فیصلہ لکھوایا گیا، تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے اعتزاز احسن کا انکشاف

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اعتزاز احسن کا تحریک انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے کہنا ہے کہ صاف لکھ رہا ہے کہ فیصلہ لکھوایا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ملک کے ممتاز قانون دان اعتزاز احسن نے الیکشن کمیشن کے پاکستان تحریک انصاف کیخلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر ردعمل دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ کیا کسی نے سنا کہ اس کیس میں کوئی گواہ یا کوئی بندہ جرح کیلئے الیکشن کمیشن میں پیش ہوا؟۔
جتنا مجھے معلوم ہے اسٹیٹ بینک کا نمائندہ یا کوئی بینکر الیکشن کمیشن میں پیش ہی نہیں ہوا، الیکشن کمیشن کی جانب سے کسی قسم کی جرح بھی نہیں کی گئی، فیصلے میں بھی جرح کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ دیکھ کر صاف لگ رہا ہے کہ یہ فیصلہ لکھوایا گیا، الیکشن کمیشن کی رپورٹ سیاسی جماعتوں کو مارنے کا زہر ہے، چیف الیکشن کمشنر نے اس وقت جو فیصلہ دیا ہے وہ میری دانست سے باہر ہے۔

اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں ہر چیز یکطرفہ ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے سے سیاسی جماعتوں کیخلاف بہت بڑا راستہ کھل رہا ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد تمام جماعتوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بج جانی چاہیئے، اس فیصلے کا اطلاق ہوا تو پھر یہ ہر سیاسی جماعت پر اطلاق ہو گا۔ سینئر قانون دان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اگر ایسے دائرہ اختیار استعمال کرے گا تو پھر ہر جماعت کیلئے مسائل ہوں گے۔ تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے ریفرنس کے حوالے سے اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ کسی پارٹی کیخلاف آئین کے تحت ہی ریفرنس بھیجا جا سکتا ہے، اگر کوئی جماعت ریاست کیخلاف اقدامات اٹھا رہی ہے یا ریاست کے خاتمے کی کوشش کرتی ہے تو ریفرنس بنایا جا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں