بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بحران مزید سنگین ہو گیا، ملک کے مختلف علاقوں میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری

حکومت بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت 36 ہزار میگاواٹ ہونے کے باوجود 26 ہزار 500 میگاواٹ بجلی کی طلب پوری کرنے میں ناکام، بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار53 میگاواٹ ہو گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بحران مزید سنگین ہو گیا، ملک کے مختلف علاقوں میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری، حکومت بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت 36 ہزار میگاواٹ ہونے کے باوجود 26 ہزار 500 میگاواٹ بجلی کی طلب پوری کرنے میں ناکام، بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار53 میگاواٹ ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال بڑھنے لگا، ملک کے مختلف علاقوں میں 12 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہے، ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار53 میگاواٹ ہے۔
بجلی کی پیدوار کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پن بجلی ذرائع سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 868میگاواٹ ہے، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 1ہزار104میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں، نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 11 ہزار 695 میگاواٹ ہے۔

ہوا سے ایک ہزار260 میگاواٹ، سولر سے بجلی کی پیداوار صفر ہے، جوہری ایندھن سے بجلی کی پیداوار 2 ہزار 251 میگاواٹ ہے۔

بتایا گیا ہے کہ بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت 36 ہزار 39 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کی طلب 26 ہزار 500 میگاواٹ سے زائد ہے۔ طلب سے زائد بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہونے کے باوجود ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 21 ہزار 447 میگاواٹ ہے۔ اس صورتحال میں وزیراعظم شہباز شریف ملک میں بجلی کی مسلسل لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر پاور ڈویژن اور وزیر توانائی کو طلب کیا اور برہمی کا اظہار کیا ۔
وزیراعظم نے استفسار کیا کہ پاور پلانٹس چلنے کے باوجود بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیوں ہورہی ہے۔پاور ڈویژن بجلی کی پیداوار اور طلب اور لوڈشیڈنگ بارے حقائق بتائے۔وزیراعظم نے میڈیا پر پورے ملک بجلی میں لوڈ شیڈنگ کی رپورٹس کانوٹس لیا ہے اور خرم دستگیر ،مصدق ملک اور متعلقہ وزارتوں کے اعلی حکام سے جواب طلب کیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا اگر آپ بجلی ضرورت سے زیادہ ہونے کے باوجود لوگوں کو لوڈشیڈنگ سے نجات نہیں دلا سکتے تو یہ افسوسناک ہے۔ شہباز شریف حیران ہوتے ہوے کہا میں نے یکم مئی سے لوڈ شیڈنگ صفر کرنے کا حکم دیا الٹا لوڈ شیڈنگ بڑھ گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں