امریکہ اور پاکستان نے توانائی کے شعبہ کو ڈیجیٹل کر دیا

کراچی (این این آئی)پاکستان میں امریکی سفارتی مشن نے جدید میٹرنگ نظام باضابطہ طور پر  حکومتِ پاکستان کے حوالہ کر دیا ہے جس کا مقصد  قومی بجلی ترسیل نظام کا بہتر نظم و نسق یقینی بنانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) کی جانب سے تیار کیا جانے والا سیکیور میٹرنگ سسٹم ( ایس ایم ایس) پاکستان کے قومی ادارہ برائے ترسیل وتقسیمبجلی ( این ٹی ڈی سی) کی صلاحیت بہتربناتا ہے تاکہ وہ  ملک بھر میں بجلی کی ضروریات کا تخمینہ لگا سکے۔اس کی مدد سے پاکستان کی سینٹرل پاور پرچیزنگ

ایجنسی گارنٹی لمیٹڈ ( سی پی پی اے۔جی) کو نجی سرمایہ کاروں کے لیے بجلی کی قیمتوں کا موثر، شفاف اور قابل بھروسہ  سرشتہ وضع کرنے کی سہولت بھی میسر ہوگی۔اِن خصوصیات کے باعث یہ نظام حکومت ِ پاکستان کو نجی سرمایہ کاروں سے  بجلی مسابقتی نرخوں پر خرید کر  صارفین  کو مناسب قیمتوں میں فراہم کرنے کے لائق بناتا ہے۔یوایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر جولی کوئنین نے اس موقع پر کہا کہ اِس نظام کا آغاز این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے ۔جی کے لیے    اہم سنگ میل ہے۔یہ کاوش پاکستان کیبجلی  نظام کو ڈیجیٹل   سرشتہ پر   منتقل کرنے میں معاون ثابت ہو گی اور بجلی کی فروخت کے یکساں نرخ متعین کرنے کے حکومتی خواب کی تکمیل کا بھی باعث بنے گی، جس کی وجہ سے صارفین کو بجلی  کم قیمت  پر دستیاب  ہوگی اور تجارت اور صنعتوں کو فروغ ملے گا۔این ٹی ڈی سی کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر خواجہ رفعت حسن نے کہا کہ  این ٹی ڈی سی اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے پر عزم ہے اور ایس ایم ایس ہماری پیشنگوئی، معلومات جمع کرنے اور توانائی کے نظم و نسق  کے کام کو مزید بلندیوں پر لے جائے گا۔تقریب  کے دوران میٹرنگ  نظام کی حوالگی کے علاوہ سی پی پی اے۔جی  اور این ٹی ڈی سی کے   ماہرین کو بنیادی سے  اعلی  سطح کی تربیت کی تکمیل پر اسناد بھی دی گئیں۔یہ تقریب یو ایس ایڈ کے منصوبہ پائیدار ترقی برائے پاکستان ( ایس اِی پی) کے زیر اہتمام منعقد کی گئی، جو چار سالہ  فنی امداد کا  پروگرام ہے۔ ایس اِی پی کے توسط سے یو ایس ایڈ حکومت پاکستان کی جانب سے اپنے شہریوں کو  مالی طور مستحکم توانائی  کی سہولت فراہم کرنے کی کوششوں میں مدد کررہا ہے۔ امریکی حکومت کا پاکستان کے ساتھ توانائی شعبہ میں اشتراک کئی دہائیوں پر مشتمل ہے اور پاکستان کے توانائی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے نصب العین کے حصول کے لیے متعدد منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں