اسرائیلی فوجیوں کی کارروائی میں 2 فلسطینی نوجوان شہید

غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے ایک فوجی کارروائی کے دوران 2 فلسطینی نوجوان شہید کر دیے گئے۔

فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے میں اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران جھڑپوں میں دو فلسطینی نوجوان جاں بحق ہوگئے ہیں۔ جاں بحق فلسطینیوں کی عمر 18 اور 22 سال بتائی گئی ہے۔
اسرائیلی سرحدی پولیس کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ رات پیش آیا جب اسرائیلی پولیس اور بعض خفیہ اہلکار جنین مہاجر کیمپ میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر رہے تھے۔
اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ مطلوب شخص کو حراست میں لینے کے بعد اہلکاروں پر کئی اطراف سے حملے کیے گئے جس کے ردعمل میں کی گئی فائرنگ کی زد میں آکر دونوں فلسطینی شہید ہوئے۔
سرکاری نیوز ایجنسی وفا نے شہید کیے گئے فلسطینیوں کی شناخت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان میں سے ایک شخص 22 سالہ عبداللہ الحوساری اور دوسرا شخص 18 سالہ شادی خالد نجم تھا۔
نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے رہا ہونے والے ایک قیدی عماد جمال ابو الھیجہ کو بھی گرفتار کیا ہے۔ دونوں فلسطینیوں کی شہادت کے واقعے کے بعد جنین کے رہائشیوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ اسرائیلی دستوں نے مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلوس میں تین فلسطینیوں کو دن دیہاڑے شہید کر دیا تھا۔
اسرائیل نے 1967ء میں اردن کے خلاف چھ روزہ جنگ کے دوران مغربی کنارے پر قبضہ کرلیا تھا۔ بعد ازاں اس پورے علاقے میں اسرائیل نے آباد کاری کا سلسلہ شروع کر دیا جو عالمی قوانین کے تحت غیرقانونی تصور کیا جاتا ہے۔ اسرائیلی بستیوں میں تقریباً 4 لاکھ 75 ہزار اسرائیلی یہودی آباد ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں