معروف صحافی محسن بیگ کو وزیراعظم اور وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگوکے الزام میں گرفتار کر لیا گیا

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) :معروف صحافی محسن بیگ کو وزیراعظم اور وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگوکے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے محسن بیگ کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے گرفتار کر لیا ہے۔محسن بیگ کے بیٹے نے والد کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق صحافی محسن بیگ کے گھر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے اہلکاروں نے چھاپہ مارا تھا۔محسن بیگ پر حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا الزام عائد ہے۔محسن بیگ پر وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگو کرنے کا الزام بھی عائد ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن بیگ کے خلاف کارروائی وفاقی وزیر مراد سعید کی درخواست پر کی گئی۔

ایف آئی اے نے دعویٰ کیا ہے کہ چھاپہ مار ٹیم پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔ ایک گھنٹے کی مزاحمت کے بعد محسن بیگ کو گرفتار کیا گیا۔ایف آئی اے کے چھاپے کی ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں محسن بیگ کو ہاتھ میں پسٹل لیے دیکھا جا سکتا ہے۔ویڈیو میں کچھ لمحوں بعد دو فائر ہونے کی آواز آتی ہے۔فائرنگ سے ایف آئی اے کا سب انسپکٹر زخمی ہوا۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن بیگ نے اپنے دفاع میں فائر کیے-فوکل پرسن وزیراعلیٰ پنجاب اظہر مشہوانی نے دعویٰ کیا ہے کہ محسن بیگ نے گرفتاری کے لیے آنے والے ایف آئی اے اہلکار کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا۔

محسن بیگ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ ایف آئی اے کے پاس محسن بیگ کے خلاف نہ کوئی مقدمہ درج تھا اور نہ ہی کوئی وارنٹ گرفتاری تھے۔ابھی تک ایف آئی اے نے محسن بیگ کی گرفتاری پر کوئی موقف پیش نہیں کیا۔واضح رہے کہ محسن بیگ کا ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوا تھا جس میں وہ وفاقی وزیر سے متعلق نازیبا گفتگو کرتے نظر آئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں