وفاقی حکومت کا نواز شریف کے حوالے سے بڑا فیصلہ

وفاقی حکومت ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو آج خط لکھے گی۔ ذرائع

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالجین ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالجین کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو آج خط لکھے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں ڈاکٹرزکو خط لکھ کر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس مانگی جائیں گی۔ یاد رہے کہ قبل ازیں اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اس سے قبل شہباز شریف کو خط لکھا تھا ، شہباز شریف کو خط لکھ کر نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس طلب کی گئی تھیں۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ ترین طبی رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دی گئی تھی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ ترین طبی رپورٹ ڈاکٹر فیاض شال کی جانب سے تیار کی گئی۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو سفر کرنے سے روک دیا ہے۔ نواز شریف اینجیو گرافی کے بغیر لندن سے پاکستان نہ جائیں۔ رپورٹ کے مطابق نواز شریف اگر علاج کے بغیر لندن سے پاکستان چلے گئے تو اب کی حالت بگڑ سکتی ہے۔ نواز شریف اس وقت شدید ذہنی دباؤ میں ہیں۔
ذہنی دباؤ کی وجہ سے نواز شریف کی بیماری مزید بگڑ سکتی ہے۔ میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف کو ائیرپورٹ اور عوامی مقامات پر ہرگز نہیں جانا چاہئیے۔ جب تک نواز شریف کی کارنری اینجیو مکمل نہ ہو اسپتال سے دور نہ جائیں۔ ڈاکٹر فیاض شال کی میڈیکل رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا اور مختلف امراض کی وجہ سے نواز شریف کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
نواز شریف اس وقت اسٹریس کا شکار ہیں، بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ ان کا مرض بڑھا سکتا ہے۔ میڈیکل رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نواز شریف کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ جب تک نواز شریف مکمل ٹھیک نہ ہو جائیں سفر نہ کرنے کی تجویز ہے۔ گذشتہ رپورٹ میں سفر نہ کرنے کی سفارش اب بھی برقرار ہے۔ جس کے بعد حکومت پنجاب نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی رپورٹس کا جائزہ لینے کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا۔
جس کے بعد حکومتی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل قرار دے کر مسترد کردیا تھا اور مؤقف اپنایا تھا کہ ڈاکٹر فیاض شال نے صرف نواز شریف کی صحت پر تحریر بھیجی، کسی میڈیکل ادارے یا لیبارٹری کی میڈیکل رپورٹس ساتھ موجود نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں