لوگوں کو نوکریاں دینے کیلئے ترقی کی شرح6 فیصد کرنا پڑے گی، شوکت ترین

ہم ابھی غذائی بحران کا سامنا کررہے ہیں، امید ہے کہ بہترمعاشی پالیسی سے جلد مشکلات سے نکل جائیں گے۔ مشیرخزانہ شوکت ترین کا تقریب سے خطاب

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہےکہ نوکریاں دینے کیلئے ترقی کی شرح5 سے6 فیصد کرنا پڑے گی، ہم ابھی غذائی بحران کا سامنا کررہے ہیں، امید ہے کہ بہترمعاشی پالیسی سے جلد مشکلات سے نکل جائیں گے۔ انہوں نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول درآمد کیا جاتا ہے پٹرول لیوی کو9 روپے کم کیا گیا ہے، پٹرول پر 450 ارب روپے کی سبسڈی دی جاچکی ہے، سبسڈی نہ دیتے توپٹرول 180 روپے فی لیٹر ہوتا۔
مہنگائی پوری دنیا میں ہے راشن پروگرام شروع کیا، غریبوں کو ہرممکن ریلیف دیا جا رہا ہے، رواں سال 40 ارب ڈالر کی برآمدات کی توقع ہے۔ افغان وار میں جانے کے بعد ہماری معیشت پر برے اثرات پڑے،کورونا کے معاشی اثرات کو وزیراعظم نے اچھی طرح ڈیل کیا جس کے باعث گزشتہ مالی سال شرح نمو3.9 فیصد رہی۔

مشیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ایک انٹرویو میں مشیرخزانہ نے کہا کہ آٹے، دالیں اور دیگر اشیائے خوردونوش پر33 فیصدتک سبسڈی دیں گے ،7لاکھ کریانہ اسٹورز کو کورکریں گے جس میں عوام رعایت پرچیزیں حاصل کریں گے۔

مشیرخزانہ کے مطابق شناختی کارڈ کے ذریعے مستحق افراد اشیائے خوردونوش حاصل کریں گے ،مستحق افراد کا احساس پروگرام میں ڈیٹاموجودہے اور 30فیصد تک مستحق افراد کو رعایت ملے گی جس کی ادائیگی حکومت کرے گی ،حکومت کی جانب سیبراہ راست دکاندار کو ادائیگی کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب، کے پی میں 1100 روپے آٹے کا تھیلا ہے سندھ میں آٹے کا تھیلا 1400 کا فروخت ہو رہا ہے کیوں سندھ حکومت وقت پرگندم ریلیز نہیں کرتی سندھ حکومت بعد میں وفاق کی چھتری کے نیچے چھپ رہی ہوتی ہے سندھ حکومت وقت پر گندم جاری نہیں کرتی، وفاق پر الزام رکھ دیتی ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ سندھ حکومت کوہدایت کی ہے وقت پرگندم ریلیزکریں۔ احساس پروگرام کے تحت سندھ میں بھی سبسڈی دیں گے سندھ کے عوام کیلئے وفاق اپناحصہ ڈالے گا اگر سندھ حکومت اپناحصہ نہیں ڈالنا چاہتی توالگ بات ہے آٹے اورچینی کی قیمتوں میں کمی کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں