چیئرمین نیب تاحیات ہوں گے، ہٹانے کا اختیار صدر کو مل گیا

نیب آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب آرڈیننس کے تحت چیئرمین نیب تاحیات ہوں گے اور انہیں ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کو دے دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نیب آرڈیننس کو بد نیتی پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ نئےآرڈیننس کےتحت صدرمملکت کسی وقت بھی چیئرمین نیب کونکال سکتےہیں۔
حکومت جتنی بھی چوری کرلےاسےمعافی ہے۔ یہ صرف ایک آرڈیننس کی مارہیں۔ روز اول سے کہا کہ نیب آرڈیننس بدنیتی پرمبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو دکھائیں کہ مسلم لیگ ن نے کیا کرپشن کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی سے عوام پریشان ہیں۔ ہرطرف مسائل ہی مسائل ہیں ، حکومت کیا کررہی ہے؟ موجودہ حکومت کی کرپشن عوام کے گھر تک جا پہنچی، 120 روپے فی کلو چینی میں سے 70 روپے عمران خان اور ان کے وزراء کی جبیب میں جا رہے ہیں، براڈ شیٹ میں کس نے کس کو پیسے دیئے کوئی نہیں جانتا۔

نیب آرڈیننس سے متعلق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ آرڈیننس 10منٹ میں بنا کر سامنے لے آتے ہیں۔ قانون سے نہ کھیلا جائے ، حکومت کے لیے مشکل پیدا ہو جائےگی۔ کہہ دیں کہ نیب آرڈیننس صرف مسلم لیگ ن کے لیے ہے۔عوام کوبتائیں ن لیگ نے کیا کرپشن کی ہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ براڈشیٹ میں کس نےکس کوپیسےدیئے، کوئی نہیں جانتا۔
نیب پراسیکیوٹراورملازمین کٹہرےمیں ہوں گے۔ نیب کے پراسیکیوٹر اور ملازمین کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز نیب آرڈیننس میں دوبارہ ترمیم کے بعد وفاقی حکومت نے نیا آرڈیننس جاری کر دیا۔صدر پاکستان کی منظوری کے بعد تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا گیا۔ نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت چئیرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار صدر مملک کو مل گیا ہے۔ اس آرڈیننس کے مطابق نیب آرڈیننس کے تحت چئیرمین کی مدت ملازمت 4 سال ہو گی۔ چئیرمین نیب کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار صرف صدر مملکت کو ہو گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں