ہریانہ ، ہندو انتہا پسندوں کا نمازجمعہ کی ادائیگی کے خلاف ہنگامہ

نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی دارلحکومت نئی دہلی سے ملحقہ ریاست ہریانہ کے گڑگاوں میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے غنڈوںنے آج ایک مرتبہ پھر کھلے مقامات پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے خلاف ہنگامہ کیا ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جیسے ہی جمعہ نماز کا وقت ہوا تو بجرنگ دل اور دیگر ہندو انتہا پسندوں تنظیموں کے غنڈوںنے نماز والے مقامات پر پہنچ کر ہنگامہ شروع کردیا۔
گڑ گائوں میں انتظامیہ نے مجموعی طور پر 37 مقامات پر نماز ادا کرنے کی اجازت فراہم کی ہے تاہم ہندو تنظیمیں گزشتہ 5 ہفتوں سے لگاتار ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔خبر رساں ادارے سائوتھ ایشین وائر کی ایک خبر میں کہا گیا کہ پولیس نے ہنگامہ کرنے والے تیس افراد کو گرفتار کر لیا۔

گزشتہ جمعہ کو بھی جب گڑگاؤں کے سیکٹر 12-A اور سیکٹر47میں کھلے مقامات پر نماز ادا کر رہے تھے تو وشواہندو پریشد، بجرنگ دل اور دیگر ہند و انتہا پسند تنظیموں سے وابستہ کارکنوں نے اس دوران ’جے شری رام‘ کے نعرے لگانے شروع کردیے تھے۔

انتہا پسندہندئوں نے قبل ازیں رواں ماہ کی پندرہ تاریخ کو بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران احتجاج کیا تھا اور سو کے قریب ہندو انتہا پسندوںنے نماز والی جگہوں پر پہنچ کر جے شری رام کے نعرے لگائے تھے ۔ انہوںنے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ کھلی جگہوں پر نماز بند کرو ‘ جیسے نعرے لکھے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں