پنڈورا پیپرز میں بڑے بڑے میڈیا گروپس کے مالکان کے نام بھی شامل

جیو نیوز، بول نیوز، ایکسپرس نیوز، جی این این اور ڈان نیوز کے مالکان کی آف شور کمپنیاں بھی سامنے آ گئیں

لاہور (بیورو رپورٹ) : پنڈورا پیپرز میں سیاستدانوں اور سابق ریٹائرڈ جنرلز سمیت میڈیا مالکان کے نام بھی شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صحافی عمر چیمہنے بتایا کہ پنڈورا پیپرز میں دی نیوز کے ایڈیٹرانچیف کانام بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ دی نیوز، جنگ کے ایڈیٹرانچیف اور جیو نیوز کے سربراہ کا نام میرشکیل الرحمان ہے۔
علاوہ ازیں پنڈورا پیپرز کی اس لسٹ میں بول ٹی وی کے سی ای او شعیب شیخ کا نام بھی شامل ہے جبکہ گورمے بیکرز اور جی این این کے مالکان اور ایکسپریس نیوز کے سلطان لاکھانی سمیت ڈان نیوز کے حمید ہارون بھی شامل ہیں۔ تحریک انصاف کے صوبائی وزیر عبدالعلیم خان جنہوں نے حال ہی میں سماء نیوز کا چارج سنبھالا ہے، انکا نام بھی پینڈورا پیپرز میں شامل ہے۔

تاہم عبدالعلیم خان نے مطابق انہوں نے اپنی آفشور کمپنی الیکشن کمیشن اور ایف بی آر کے گوشواروں میں ڈیکلئیر کررکھی ہے۔

یاد رہے کہ پاناما لیکس کے بعد ‘پنڈورا پیپرز’ نے پاکستانی سیاست میں تہلکہ مچادیا ہے، آئی سی آئی جے کی فہرست میں سات سو سے زائد پاکستانیوں کے نام ہیں۔ان تفصیلات کےمطابق 700سے زائد پاکستانی بے نقاب ہوئے جن میں وزیر خزانہ شوکت ترین ،مونس الہیٰ ،علیم خان اور فیصل واوڈا قابل ذکر ہیں جبکہ دیگر میں خسرو بختیارکے بھائی عمر بختیارعارف نقوی،راجہ نادر پرویز،محمد علی ٹبہ،میر خالد آدم، کچھ کاروباری اور بینکاری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔
پاک فضائیہ کےسابق سربراہ عباس خٹک کے2 بیٹوں کےنام آف شور کمپنیاں نکل آئیں جبکہ جنرل(ر)خالد مقبول کے داماداحسن لطیف،کاروباری شخصیت طارق سعیدسہگل،جنرل (ر)شفاعت اللہ کی اہلیہ کے نام شامل ہیں۔ خسرو بختیار کے بھائی عمر بختیار نے آف شور کمپنی کے ذریعہ ایک ملین ڈالر کا اپارٹمنٹ اپنی والدہ کے نام پر منتقل کیا،عمر بختیار نے 2018ء میں لندن کے علاقے چیلسی میں اپارٹمنٹ والدہ کے نام پر منتقل کیا۔
پاکستانی شخصیات میں شوکت ترین اور ان کے خاندان کے نام 4 آف شور کمپنیاں نکلی ہیں ۔ علیم خان کی 1،شرجیل میمن کی 3،علی ڈار کی 2،مونس الٰہی کی2،فیصل واوڈا کی ایک آف شور کمپنی نکلی ہے۔ واضح رہے کہ انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹ (آئی سی آئی جے) وہ ادارہ ہے جس نے 2016ء میں پانامہ پیپرز جاری کر کے عالمی شہرت حاصل کی تھی۔انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹ، ایک غیر سرکاری امریکی ادارہ ہے جس سے دنیا بھر کے 200 سے زائد تحقیقاتی صحافی منسلک ہیں۔
آئی سی آئی جے بین الاقوامی کرپشن، اسمگلنگ، آف شور کمپنیوں کے ذریعے ٹیکس کی چوری جیسے جرائم کی تحقیقات کرتا ہے۔ تاہم اب پنڈورا پیپرز بھی آئی سی آئی جے نے جاری کیا ۔ یہ تفصیلات آئی سی آئی جے نے گیارہ اعشاریہ 9 ملین دستاویزات شائع کرکے جاری کیں۔ اس عالمی تحقیقات میں 117 ممالک کے 600 صحافیوں، 150میڈیا تنظیمیوں نے حصہ لیا۔ آئی سی آئی جے کے مطابق پنڈورا پیپرز کے نام سے پروجیکٹ میں 117 ممالک کی اہم شخصیات کی مالی تفصیلات شامل ہیں۔ پنڈورا پیپرز کی تحقیقات میں پاکستان کے بھی دو صحافی شامل ہیں، پنڈورا پیپرز میں کئی پاکستانی شخصیات کی مالی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں