لڑکی سے اجتماعی زیادتی اور قتل واقعہ،تفتیشی افسر نے سفاکی کی تمام حدیں پار کر دیں

حافظ ا?باد (حالات نیوز ڈسک) حافظ آباد میں نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کا واقعہ، تفتیشی افسر نے ظلم کی تمام حدیں پار کر دیں، تفتیشی افسر نے مجرموں کو پکڑنے کے بجائے قتل ہونے والی لڑکی کے والدین کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع حافظ آباد میں چند روز قبل چار افراد نے ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا۔
مقتولہ کی لاش ملنے کے بعد پولیس نے اسے ضابطے کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا، میڈیکل رپورٹ سامنے آنے پر زیادتی کی بھی تصدیق ہوئی۔کسوکی تھانے کی پولیس نے والدین کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے چند افراد کو حراست میں لیا مگر تفتیشی افسر نے ملزمان سے رشوت لے کر مقتولہ کے والدین پر ہی مقدمہ درج کردیا۔تفتیشی افسرکی رشوت لینےکی ویڈیو سامنے کے بعد ڈی پی او نے اس کا نوٹس لیا اور تفتیشی افسرکو فوری طور پر معطل کردیا۔متاثرہ والد کے مطابق مقتولہ کو چار افراد نے گھر سے اغوا کیا اور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ویرانے میں پھینک گئے تھے، تفتیشی افسر نے ملزمان سے پیسے لے کر مجھے مقدمے میں ملوث کردیا۔خیال رہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے واقعات کے مجرموں کو سخت سزائیں دینے کیلئے حکومتی سطح پر بھی آوازیں اٹھنے لگیں ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کے لیے اتفاق رائے کو ناگزیر قرار دیا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بچوںسے زیادتی کرنے والوں کو سرعام پھانسی پر اتفاق رائے پیدا کرنا ناگزیر ہے ، بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کرنے والے انسان نہیں وحشی درندے ہیں ، زیادتی کرنے والے درندوں کو نشان عبرت بنانا چاہئیے ، قانون سازی کے ساتھ ساتھ عمل درآمد، استغاثہ اور سزائیں بہت ضروری ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں