فتنہ الخوارج ،سہولتکاروں کے مکمل خاتمے تک فوج اورقانون نافذ کرنے والے اداے آپریشن جاری رکھیں گے، گالی یا گولی کسی مسئلے کا حل نہیں، ریاست کو کمزور کرنے والی کوئی بھی تحریک قوم کو قبول نہیں۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم پاکستان محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوام یقین رکھیں دہشتگردی کا سر مکمل طور پر کچلنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، فتنہ الخوارج ،سہولتکاروں کے مکمل خاتمے تک فوج اورقانون نافذ کرنے والے اداے آپریشن جاری رکھیں گے،گالی یا گولی کسی مسئلے کا حل نہیں، ریاست کو کمزور کرنے والی کوئی بھی تحریک قوم کو قبول نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان محمد شہبازشریف نے جی ایچ کیو میں یوم دفاع و شہداء کے موقع تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یوم دفاع ہماری قومی شناخت کا ایک عظیم حوالہ ہے، وطن کی خاطر جان قربان کرنے والوں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے کم ہے۔ اس دن افواج پاکستان نے دشمن کے ارادے خاک میں ملادیئے تھے، افواج پاکستان کے شیر سمندر، فضا اور زمین پر اقبال کے شاہین بن کر دشمن پر جھپٹے، جم خانہ میں چائے پینے کا خواب دیکھنے والا دشمن فرار ہوگیا۔
عظیم ماؤں کے آنسوؤں کی قسم بہادر بیٹوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ ہم سب کے شعبے الگ الگ ہوسکتے ہیں لیکن ہم سب کا محاذ ایک ہے، پاکستان کی ترقی، سلامتی اور دفاع ہم سب کا محاذ ہے۔پاکستان ایک ایسے محل وقوع میں ہے جو کئی تہذیبوں کا سنگم ہے۔پاکستان کا ناقابل تسخیر دفاع ہماری اولین قومی ضرورت ہے۔جس کے بغیر نہ امن ممکن ہے اور نہ ترقی اور خوشحالی ممکن ہے۔
پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، ہم نے 77سالہ تاریخ میں ثابت کیا کہ پاکستان کسی ہمسایہ کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا ، پاکستان کی سرحدیں امن کی سرحدیں ہیں، دہشتگردی کے خاتمے اور خطے میں استحکام کیلئے پاکستان نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔ہم اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ پروقار اور پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں، لیکن ہم اپنی آزادی اور مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ہم نے اپنے دشمنوں کو بارہا شکست دی ہے، دشمن کے مذموم عزائم آج بھی پاکستان کے وجود کیلئے خطرہ ہیں۔ لیکن یقین رکھیں ہم دہشتگردی کا سر مکمل طور پر کچلنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جہاں بھی فتنہ الخوارج اور ان کے سہولتکار موجود ہیں، ان کے مکمل خاتمے تک افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے ادارے آپریشنز جاری رکھیں گے۔ اس کیلئے قومی اتفاق رائے موجود ہے ہم اس مقصد میں جلد سرخرو ہوں گے۔
اظہار رائے کی آزادی جمہوری ے معاشرے میں ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ لیکن اس کا استعمال دلیل اور آئین کی حدود میں ہونا لازم ہے، 77سال کے تجربات کا آزمودہ سبق ہے کہ گالی یا گولی کسی مسئلے کا حل نہیں، قوموں کی تقسیم ملکی سلامتی کیلئے خطرات پید اکرتی ہے، ریاست کو کمزور کرنے والی کوئی بھی تحریک قوم کو قبول نہیں۔ پاکستان مقبوضہ جموں کشمیر اور فلسطین میں بدترین نسل کشی کے جرائم کا نشانہ بننے والے بے گناہوں کیلئے پوری قوت سے دنیا سے انصاف کا مطالبہ کرتا رہے گا، جب تک کشمیریوں اور فلسطینی بھائیوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا۔