کسٹم انٹیلی جنس دفتر سے درجنوں کسٹم اہکاروں کی موجودگی میں کروڑوں روپے کی شراب چوری

کراچی (حالات میڈیا ڈسک) کسٹم انٹیلی جنس کے دفتر سے متعدد کیمروں اور درجنوں کسٹم اہکاروں کی موجودگی میں کروڑوں روپے کی شراب چوری ہو گئی، چوری شدہ شراب مبینہ طور پر فروخت کیے جانے کا انکشاف- تفصیلات کےمطابق کراچی میں کسٹم انٹیلی جنس کے دفتر سےکروڑوں روپے کی شراب چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ چوری کی گئی غیرملکی شراب کچھ عرصہ قبل کسٹم انٹیلی جنس نےپکڑی تھی حیرت انگیزطورپرشراب کا سیزر میموبنا کر کیس عدالت میں پیش نہیں کیا گیا تھا۔
غیرملکی شراب کی چوری کا مقدمہ ٹیپوسلطان تھانےمیں درج کرا دیا گیا ہے۔ کسٹم انٹیلی جنس ?دفترمیں ہمہ وقت 10سےزائدعملہ اور چوکیدار موجود ہیں۔ دفترمیں کیمروں کی موجودگی کے باوجود شراب کی چوری حیران کن امر قرار دیا گیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ چوری شدہ شراب مبینہ طور پر ڈیفنس کےایک ڈیلر کو فروخت کی گئی ہے۔چوری شدہ شراب غیرملکی سفارتخانے کے نام پر منگوائی گئی تھی۔شراب کا کنٹینر پکڑے جانے کے بعد سفارتخانے نے ملکیت سے انکار کیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ سے پیوستہ ماہ پاکستان کسٹمز نے کھلے سمندر میں اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے غیر ملکی شراب کی تقریباً ساڑھے 9 ہزار بوتلیں برآمد کر لیں تھیں۔ چیف کلکٹر سیف الدین جونیجو اور کلیکٹر پریوینٹو ثاقب سعید نے کسٹمز کی کھلے سمندر میں اہم کارروائی پر پریس کانفرنس کی۔کسٹمز حکام نے بتایا تھیا کہ کسٹمز نے پہلی بار کسی ایجنسی کے بغیر کھلے سمندر میں کامیاب آپریشن کیا اور دبئی سے شراب کی بڑی کھیپ پاکستان اسملگنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔ حکام نے بتایا تھا کہ کراچی سے 70 ناٹیکل میل دور سمندر میں کسٹمز نے شراب سے لدی لانچ قبضے میں لے لی ہے، جس سے غیر ملکی شراب کی 9 ہزار 432 بوتلیں برٓمد کی گئیں۔ کسٹمز حکام کے مطابق لانچ سے برآمد ہوئی شراب میں مہنگے برانڈ بھی شامل ہیں جبکہ پکڑی گئی شراب کی مالیت 17 کروڑ روپے ہے۔ کسٹم حکام نے شراب اسمگلنگ میں ملوث المدد بوٹ بھی ضبط کرلی ہے، اس بوٹ کی مالیت 2 کروڑ روپے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں