مریم نواز کی ویڈیو بنانے والے شخص کا موبائل فون ضبط

مریم نواز کی ویڈیو بنانے والے شخص کا موبائل فون ضبط

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت کے دوران کورٹ روم میں مریم نواز کی ویڈیو بنانے والے شخص کا موبائل فون ضبط کر لیا گیا۔

عدالتِ عالیہ نے لاہور سے آئے ہوئے مذکورہ شخص کو 5 ہزار روپے جرمانہ ایدھی سینٹر میں جمع کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ کورٹ اسٹاف کو 5 ہزار روپے ایدھی سینٹر میں جمع کرانے کی رسید دکھا کر موبائل فون لے لیں۔

اس سے قبل مریم نواز اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچیں، اس موقع پر عدالت میں اور اس کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے تھے اور کمرہ عدالت کے باہر رینجرز تعینات کی گئی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ اس کیس کی سماعت کو ہفتے میں ایک یا دو دن رکھیں، اس دن ریگولر ڈی بی میں کیسز نہیں سنیں گے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ کورونا وائرس کا شکار رہا ہوں، اب بھی بڑی مشکل سے کورٹ کے سامنے کھڑا ہوں، 3 ہفتوں کی مہلت دی جائے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ہم آئندہ ہفتے کی تاریخ دیتے ہیں اور اس کو شروع کرتے ہیں۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ بیماری کی وجہ سے تکلیف میں ہوں، کیس پر دلائل کیلئے زیادہ وقت درکار ہو گا۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پتہ چل جائے کہ کیا چارج ہے؟ کتنے گواہ ہیں؟ آپ کے لیے بیٹھنے کا بندوبست کر دیں گے، آپ بیٹھ کر دلائل دیجیئے گا۔

عدالت نے نیب کی جانب سے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل بھی 28 جولائی کو سماعت کیلئے مقرر کر لی۔

نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں اپیلوں کے لیے نئی ٹیم تشکیل دے دی۔

مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر نیب کی طرف سے بیرسٹر عثمان چیمہ پیش ہوں گے۔

عدالتِ عالیہ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت 15 جولائی تک ملتوی کر دی جبکہ فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نیب اپیلوں پر سماعت 28 جولائی تک ملتوی کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں