دونوں ممالک کے طیارے اپنی اپنی فضائی حدود میں رہے، میزائلوں کا تبادلہ 160 کلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر ہوا، دونوں ممالک میں سے کوئی بھی اس طرح اس تجربے کو دہرانا نہیں چاہتا تھا. امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ
واشنگٹن ( انٹرنیشنل ڈیسک ) بھارت کے پاکستان پر حملے کے دوران پاکستان اور انڈیا کے لڑاکا طیاروں کے درمیان حالیہ ڈاگ فائٹ ہوابازی کی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل جھڑپوں میں سے ایک تھی امریکی نشریاتی ادارے ”سی این این“کی رپورٹ کے مطابق اس جھڑپ میں مجموعی طور پر 125 لڑاکا طیارے شامل تھے. ایک سینیئر پاکستانی سکیورٹی آفیشل نے” سی این این“ کو بتایا کہ یہ حالیہ ہوابازی کی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل فضائی لڑائیوں میں شامل تھی پاکستانی حکام کے مطابق اس فضائی جھڑپ میں پاکستانی فورسز نے پانچ انڈین طیارے مار گرائے جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافال لڑاکا طیارے بھی تھے.
رپورٹ کے مطابق یہ لڑائی ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی سی این این کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے طیارے اپنی اپنی فضائی حدود میں رہے جبکہ میزائلوں کا تبادلہ 160 کلومیٹر سے بھی زیادہ فاصلے پر ہوا. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کسی بھی فریق نے اپنے پائلٹس کو سرحد پار بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا کیونکہ 2019 میں ہونے والی ایک جھڑپ کے دوران ایک انڈین طیارے کو پاکستان نے اپنے حدود میں گرایا گیا تھا اور اس کے پائلٹ کو پکڑ کر ٹی وی پر دکھایا گیا تھا جو کہ اس کے لیے باعث شرمندگی تھا.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے دونوں ممالک میں سے کوئی بھی اس طرح اس تجربے کو دہرانا نہیں چاہتا تھا ‘بعض اوقات انڈین فضائیہ کو اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے متعدد بار حملہ کرنا پڑا پاکستان نے ممکنہ ہدف بننے والے علاقوں کے شہریوں کو خبردار کرنے کی بھرپور کوشش کی اور فوج نے عام شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم رکھنے میں کامیابی حاصل کی.