ملکی ڈالرز ذخائر پھر سے کم ہونا شروع

ملکی زرمبادلہ ذخائر 7 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئے

اسلام آباد ( کامرس ڈیسک ) ملکی ڈالرز ذخائر پھر سے کم ہونا شروع، ملکی زرمبادلہ ذخائر 7 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں ایک ہفتے کے دوران نمایاں کمی ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نمایاں کمی کی وجہ سے ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر ساڑھے 15 ارب ڈالرز جبکہ سرکاری ذخائر سوا 10 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر کی پوزیشن سے متعلق اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ 18 اپریل کو زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت 15 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
اعداد وشمار پر مبنی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 36 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔

اس بڑی کمی کے بعد زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10 ارب 20 کروڑ 59 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔ جبکہ پاکستان کے 15 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے مجموعی ذخائر میں کمرشل بینکوں کا حصہ 5 ارب 23 کروڑ ڈالر ہے ۔ دوسری جانب ملک کے زرمبادلہ ذخائر میں اضافے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان اور اے ڈی بی کے درمیان 7.6 فیصد کی شرح سود پر 1 ارب ڈالر کے قرض کی فراہمی کے لیے مفاہمت طے پا گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کی کمزور کریڈٹ ریٹنگ کی وجہ سے یہ قرضہ پاکستان کو ایشیائی ترقیاتی بینک کی ضمانت پر مل رہا ہے، ضمانت دینے کے لیے اے ڈی بی ایک معمولی سی فیس بھی وصول کرے گا۔ قرض کی فائنل ٹرم شیٹ اور قرض کی فراہمی اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی گارنٹی کی منظوری سے مشروط ہے، جو اے ڈی بی 28 مئی کو ہونے والے اپنے بورڈ اجلاس میں دے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی ضمانت دینے کی بنیاد پر پاکستان 1.5 ارب روپے کا قرض حاصل کرسکے گا، حکومت یہ قرض پانچ سال کی مدت کے لیے حاصل کر رہی ہے، اس طرح ری فنانسنگ کے خطرات کم ہوں گے۔