عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے نئی پیشگوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025ء میں کی گئی
واشنگٹن/اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی جس میں رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکے 2.6 فیصد ہونے کی پیشگوئی کردی گئی، اس سے پہلے آئی ایم ایف نے شرح نمو 3 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی جب کہ حکومت پاکستان نے رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے امریکی صدر ٹرمپ کے تجارتی ٹیرف کے اقدامات کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کیا، آئی ایم ایف نے نئی پیش گوئی اپنی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ اپریل 2025ء میں کی ہے، جس میں پاکستان کے لیے 2.6 فیصد شرح نمو کا تخمینہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے تخمینے 3.6 فیصد سے کافی کم ہے، اگلے مالی سال کیلئے آئی ایم ایف نے پاکستان کی شرح نمو کا تخمینہ 3.6 فیصد لگایا، رواں مالی سال آئی ایم ایف نے پاکستان میں افراط زر میں بہتری کا اندازہ لگایا اور اسے 10فیصد سے کم کرکے 5.1فیصد کردیا، تاہم اگلے سال افراط زر کے 7.7 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے تخمینے کو جی ڈی پی کے ایک فیصد سے کم کرکے 0.1 فیصد کردیا ہے، قبل ازیں آئی ایم ایف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.7 بلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع کر رہا تھا جسے اب 400 ملین ڈالر تک کم کردیا گیا ہے، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال بھی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.4فیصد رہنے کی توقع ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر مس کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کی ہے، وزیر خزانہ اورنگزیب نے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور لچک اور پائیداری کی سہولت (آر ایس ایف) کے تحت ایک نئے انتظام پر سٹاف لیول معاہدے تک پہنچنے پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا، وزیر خزانہ نے اصلاحات کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے مس کرسٹالینا جارجیوا کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔