4 روپے 73 پیسے فی یونٹ کی کمی مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) ملک میں عوام کے لیے بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ تک کمی کا امکان ظاہر کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اپریل سے عوام کو بجلی کی قیمتوں میں ریلیف ملنے کی توقع ہے اور اس سلسلے میں 23 مارچ کو وزیر اعظم شہباز شریف آئی ایم ایف کی منظوری کے بعد بجلی کے نرخ میں 8 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کر سکتے ہیں۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ قیمتوں میں یہ کمی یکم اپریل 2025ء سے مؤثر ہوگی یعنی مئی میں عوام کو قیمت کم کیے جانے والے بل موصول ہوں گے، 8 روپے فی یونٹ میں سے 4 روپے 73 پیسے فی یونٹ کی کمی مستقل بنیادوں پر جاری رہے گی۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت کے اعلیٰ حکام کوتین ماہ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہ کرنے کے نتیجے میں 250 ارب روپے تک کے اثرات کے بدلے ریلیف حاصل کرنے کی منظوری دی ہے لیکن اس کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں کمی ہونا شرط ہے، اس بار حکومت کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا تخمینہ 168 ارب روپے لگایا گیا ہے جو بجلی کے ٹیرف میں 1 روپے 30 پیسے فی یونٹ کمی کیلئے استعمال ہوں گے۔
دوسری طرف آئی پی پیز کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور 7 آئی پی پیز اور سی پی پی اے نے ٹیرف نظرثانی کے لئے درخواستیں دائر کردیں، درخواست 2002ء کی پاورپالیسی کے تحت لگنے والے آئی پی پیز نے دائر کی، نشاط چونیاں پاور، نشاط پاور نارووال انرجی لمٹیڈ کی ًجانب سے درخواست دائر کی گئیں، اس کے علاوہ لبرٹی پاورٹیک لمٹیڈ، اینگروپاورجن قادرپور لمٹیڈ نے درخواست دائر کردی۔
بتایا جارہا ہے کہ سیفائر الیکڑک پاور لمٹیڈاور سیف پاور لمٹیڈ کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، نیپرا اتھارٹی آئی پی پیز کی درخواست پر 24 مارچ کو سماعت کرے گی، سماعت میں روپے اور ڈالر کی قدر کے فرق کے طریقہ کار پرنظرثانی کے معاملے کا جائزہ لیا جاٰئے گا، سماعت میں ٹیک اینڈ پے سسٹم کے تحت ادائیگیوں کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جائے گاًً، ای پی سی لاگت کے 0.90 فیصد انشورنس کیپ پر نظرثانی کا معاملہ زیرغور آئے گا۔