وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عوام کو چینی 130 روپے کلو کی قیمت پر ملنے کا دعویٰ
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر نے کہا ہے کہ چینی کی قیمت ساری عمر کے لیے مقرر نہیں ہوئی تھی، قیمتوں کا آج کوئی حل نکل آئے گا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مشروب ساز کمپنیاں مہنگی چینی خرید رہی ہیں تو کسی کو کیا تکلیف ہے؟ چینی کی قیمت ساری عمر کے لیے مقرر نہیں ہوئی تھی، چینی کی قیمتوں کا آج کوئی حل نکل آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ چینی برآمد کی مشروط اجازت صرف پچھلے سیزن کے لیے تھی، عام غریب آدمی کو چینی 130 روپے کلو فراہم کی جا رہی ہے، چینی کی ایکس مل قیمت 160 اور ہول سیل قیمت 165 روپے کلو ہے، چینی کی 80 فیصد فروخت کمرشل ہے، صرف 20 فیصد نان کمرشل سیل ہے، اس بار گنے کے کاشتکار کو 725 سے 850 روپے ریٹ ملا ہے۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے تحریری معاہد ے کے باوجود چینی کی قیمتیں بڑھنے پر شوگر مل مالکان اوربڑے ڈیلروں کو اسلام آباد بلالیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت اور شوگر ملز مالکان کے درمیان تحریری معاہدہ ہوا تھا کہ چینی قیمت نہیں بڑھے گی، شوگر مل ایسوسی ایشن نے ایکسپورٹ اجازت دینے پر حکومت سے چینی کی قیمت نہ بڑھنے کا معاہدہ کیا تھا تاہم ایکسپورٹ کے بعد چینی کی قیمت 124 سے 170 روپے تک بڑھ گئی، اس صورتحال کے ذمہ داران کا تعین کیا جارہا ہے، قیمت بڑھانے میں ملوث ملز مالکان کو گرفت میں لیا جائے گا، ایف آئی اے نے کئی شہروں میں چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور سٹے بازوں کی فہرست تیار اور ذمے داروں کا تعین کیا جا رہا ہے کیوں کہ کہ وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کے ذخیرہ اندوزوں اور مصنوعی طور پر چینی کی قلت پیدا کر کے قیمت میں اضافے کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی ہدایت کی تھی۔