بوجھ بجلی صارفین نہیں بلکہ حکومت ہے، صارف 10 روپے کی بجلی خود بنا سکتا ہے تو 50 روپے کی کیوں خریدے.سابق وزیرخزانہ کی گفتگو
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت کو بجلی 9 روپے 70 پیسے میں ملے اور بضد ہے کہ 50 روپے میں بیچیں، بوجھ بجلی صارفین نہیں بلکہ حکومت ہے وہ 50 روپے کی بجلی بیچنا چاہتی ہے، صارف 10 روپے کی بجلی خود بنا سکتا ہے تو 50 روپے کی کیوں خریدے. ایک انٹرویو میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کہتی ہے سولر استعمال کرنے والا صارف ہم پر بوجھ ہے، حکومت نے کہا ہے کہ 400 یونٹ پر سیلز ٹیکس لگے گا حکومت نے کہا کہ جو یونٹ خریدیں گے اس پر بھی سیلز ٹیکس کاٹیں گے، حکومت کہتی ہے 44 روپے کے یونٹ پر 9 روپے سیلز ٹیکس لیں گے، حکومت کہتی ہے کہ نیٹ میٹرنگ سے 150 ارب کا بوجھ ہے.
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیپرا کے گزشتہ سال کے اعدادوشمار دیکھے ہیں 40 ارب کی نیٹ میٹرنگ بجلی خریدی گئی حکومت کہتی ہے جو گھریلو صارف مہنگی بجلی نہیں خرید رہا وہ بوجھ ہے ا نہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام آپ کے غلام نہیں یہاں کے شہری ہیں، حکومت کو بجلی سستی کرنی چاہیے، صارف مہنگی بجلی کیوں خریدے، موبائل فون نے بھی لینڈ لائن فون کی اجارہ داری ختم کردی تھی.
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اب لارج اسکیل بجلی جنریشن ختم ہوجائے گی لوگ سولر لگائیں گے آئندہ لوگ اپنے گھروں پر سولر لگائیں گے اور بجلی پڑوسیوں میں بانٹیں گے حکومت اپنے اقدامات سے مڈل کلاس شہریوں کو مار رہی ہے.