روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کیلئے امریکی اور یوکرینی حکام اس ہفتے سعودی عرب میں ملاقات کریں گے
واشنگٹن ( انٹرنیشنل ڈیسک ) امریکی صدر کی رہائش گاہ وائٹ ہاؤس میں گزشتہ دنوں ہونے والی گرما گرمی پر یوکرین کے صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ سے معافی مانگ لی۔ فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے بتایا کہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے وائٹ ہاؤس واقعے پر ٹرمپ سے معذرت کی ہے، زیلنسکی نے امریکی صدر کو بھیجے جانے والے ایک خط میں اس واقعے پر معذرت کی ہے جو اوول آفس میں پیش آیا تھا، یہ ایک اہم قدم ہے، ہماری ٹیموں، یوکرینی حکام اور یورپی نمائندوں کے درمیان اس پر کافی بات چیت ہوئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ امریکی اور یوکرینی حکام اس ہفتے سعودی عرب میں ملاقات کریں گے تاکہ روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات کو آگے بڑھایا جا سکے، اس حوالے سے امریکی کے خصوصی ایلچی کا کہنا ہے کہ ان مذاکرات میں یوکرینی شہریوں کی سلامتی، علاقائی مسائل اور بنیادی سہولیات کے منصوبوں پر بات چیت ضروری ہے، یہ پیچیدہ معاملات نہیں ہیں، بس تمام فریقین کو اپنے مؤقف کو شفاف طریقے سے پیش کرنا ہوگا، تب ہی ہم کسی ممکنہ معاہدے پر پہنچ سکیں گے۔
علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے مشترکہ خطاب میں بھی یوکرین کے صدر کے اس خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زیلنسکی نے معذرت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، ٹرمپ نے خط کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ نے یوکرین کے لیے فوجی امداد معطل کردی تھی۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اوول آفس میں ہونے والی کشیدہ ملاقات کے بعد بھی فوری طور پر یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا تھا، تاہم اس وقت انہوں نے اس پر باضابطہ طور پر معذرت سے گریز کیا تھا لیکن اس کے باوجود انہوں نے مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے آمادگی ظاہر کی جہاں دونوں ممالک کے درمیان معدنی وسائل کے معاہدے پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا۔