ماہر معیشت ڈاکٹرز حفیظ پاشا نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی اعداد وشمار غلط قرار دے دیے

معاشی ترقی کی شرح صرف 1 فیصد ہے، 100 ٹیکسٹائل ملیں بند ہوچکیں، خسارہ بڑھ رہا ہے، حکومت کے دوسرے ملکوں سے کافی معاہدے ہوتے دیکھے لیکن ان سے معیشت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا

ملک میں بجلی اور آٹا مہنگا ہو رہے ہیں لیکن حکومت اپنے جاری اعداد و شمار میں کہتی ہے کہ بجلی 15 فیصد سستی ہو گئی، سابق وزیر خزانہ کا انکشاف

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) ماہر معیشت ڈاکٹرز حفیظ پاشا نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی اعداد وشمار غلط قرار دے دیے۔ تفصیلات کے مطابق آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ اور ماہر معیشت ڈاکٹر حفیظ پاشا نے انکشاف کیا کہ ملک میں بجلی اور آٹا مہنگا ہو رہے ہیں لیکن حکومت اپنے جاری اعداد و شمار میں کہتی ہے کہ بجلی 15 فیصد سستی ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے جاری اعداد وشمارغلط ہیں، ملک میں بجلی اورآٹا کے نرخ بڑھے ہیں، حکومت اس میں کمی بتا رہی ہے، عالمی سطح پر تیل کی قیمت ہونے سے پاکستان اور باقی ملکوں کو فائدہ ہوگا، اس سے ملک میں مہنگائی میں کمی آئے گی اور عوام کو ریلیف ملے گا۔ سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پراپرٹی پر ٹیکسز نہ ہونے کے برابر ہیں، ہمیں پراپرٹی ٹیکس بڑھانا ہوگا، ملک میں اس وقت 100 ٹیکسٹائل ملیں بند ہوچکی ہیں، اس انڈسٹری میں منافع نہیں رہا ہے۔
سابق وزیر خزانہ کہا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت 11ارب ڈالرزسے زائد ہیں، ہم ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آئے ہیں، تاہم ملک میں نیا پیسہ آنے میں کمی آئی ہے جس سے ہمارے معاشی حالات دشواری کا شکار ہیں۔ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر ملکی معیشت کے لئے خطرناک ہے، چین اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حوالے سے یہ کافی منفی بات ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے ڈاکٹر حفیظ پاشا نے کہا کہ ہم نے حکومت کے دوسرے ملکوں سے کافی معاہدے ہوتے ہوئے دیکھے ہیں، لیکن ان کا ملکی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، شرح نمو ایک فیصد تک گر چکا ہے، شارٹ فال بڑھتا جا رہا ہے۔