تہران کو اسرائیلی حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے اگر ایران جواب دینے کا انتخاب کرتا ہے تو امریکا اسرائیل کے دفاع کے لیے کھڑا رہے گا. ترجمان وائٹ ہاﺅس
واشنگٹن( انٹرنیشنل ڈیسک ) امریکی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران ممکنہ طور پر 5نومبر کو امریکی انتخابات سے قبل اسرائیلی حملے کا جواب دے گا امریکی ذرائع ابلاغ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا ردِعمل حتمی اور تکلیف دہ ہو گا.
دوسری جانب وائٹ ہاﺅس کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کو اسرائیلی حملے کا جواب نہیں دینا چاہیے ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر ایران جواب دینے کا انتخاب کرتا ہے، تو امریکا اسرائیل کے دفاع کے لیے کھڑا رہے گا واضح رہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر کو ایرانی حملے کے جواب میں 26 اکتوبر کو ایران پر میزائل حملہ کیا تھا ایران نے اسرائیل کے فوجی اہداف پر حملوں میں 2فوجی اہلکاروں کی شہادت کا اعلان کیا تھا.
دوسری جانب حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا ہے کہ وہ حسن نصر اللہ کے تیار کردہ جنگی منصوبے پر عملدرآمد جاری رکھیں گے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں کہا ہے کہ ان کا پروگرام اپنے پیشرو حسن نصر اللہ کے راستے پر چلنا ہے. حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا کہ غزہ کی حمایت کرنا ہمارا فرض تھا، ہم غزہ کی حمایت کے لئے محاذ میں شامل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسرائیل 7 اکتوبر 2023 کے فورا بعد ہمارے خلاف جنگ شروع کرنا چاہتا تھا، ایران وہ ہے جس نے ہمارے منصوبے کی حمایت کی، ہم کسی کی طرف سے نہیں لڑ رہے.
انہوں نے ریکارڈ شدہ تقریر میں کہا کہ یہ ہم اپنی سرزمین پر لڑ رہے ہیں اور کوئی ہم سے کچھ نہیں مانگ رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب میں قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی جنہیں 4 سال قبل بغداد کے ہوائی اڈے پر ایک امریکی حملے میں قتل کر دیا گیا تھا یہ وہ شخص تھے جنہوں نے مزاحمت کے محور کی قیادت کی اور اسے باصلاحیت بنایا. انہوں نے لبنان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 17ستمبر کو پھٹنے والے پیجر آلات پر بات کرتے ہوئے کہا پیجر حملوں میں ہمارے ارکان میں سے 4000مرد اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا تھا.
انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے نصر اللہ کے قتل کے بعد 8دن کے اندر اپنی صفوں کو دوبارہ منظم کرلیا ہے انہوں نے کہا کہ حزب اللہ میں اب بھی پہلی صفوں کے رہنما موجود ہیں، حزب اللہ مہینوں تک جاری رہنے والی جنگ کے لئے تیار ہے، ہم جنگ بندی کی بھیک نہیں مانگیں گے اور ہم اپنی شرائط پر اسرائیل کے ساتھ جنگ بند کریں گے.