سری نگر : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز نے ضلع گاندربل کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائیوں کے دوران 40 سے زائد افراد کو گرفتارکر لیا ہے۔ ضلع کے مختلف علاقوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کارروائیاں جاری ہیں، یہ کارروائیاں نجی کمپنی کے کارکنوں پر حالیہ حملے کی آڑ میں کی جا رہی ہیں ۔
بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور کاؤنٹر انٹیلی جنس کے ہمراہ مختلف اضلاع سرینگر، گاندربل، بانڈی پورہ، کولگام، بڈگام، اسلام آباد اور پلوامہ میں زبردستی گھروں میں گھس کر تلاشی لی گئی اور آپریشن کے دوران ایک درجن کے قریب نوجوان گرفتار کرلیے گئے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نوجوانوں کے موبائل فون، لیپ ٹاپ، بینک، کاروبار اور دیگر اہم دستاویزات قبضے میں لے لی گئیں۔ مقامی افراد کاکہنا ہے کہ کارروائیوں میں اضافہ مقبوضہ کشمیر میں نوتشکیل شدہ انتظامیہ کی توجہ ہٹانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، ان اقدامات کا مقصد دفعہ370اور دیگر سیاسی حقوق کو بحال کرنے کی کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری مسلمان انسانیت، بھائی چارے اور مذہبی رواداری کی زندہ مثال ہیں، پلوامہ میں کشمیری پنڈت کی آخری رسومات مسلمانوں نے ادا کیں، پلوامہ کے استاد پنڈت بھوشن لال کا کل انتقال ہو گیا تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کا بتانا ہے کہ وادی کشمیر میں مسلمان ہمسایہ غیرمسلموں کے غم اور خوشی میں برابر شریک ہوتے ہیں، مقامی شہری فیاض احمد کہتے ہیں کہ کشمیر میں آج بھی وہ بھائی چارہ قائم ہے جو صدیوں پہلے ہوا کرتا تھا ، یہاں کے مسلمان نے ہر ایک قدم پر ہندؤں کی مدد کی ہے۔