امریکا نے ایران پر اسرائیلی حملے کی حمایت کا اشارہ دیا ہے،نتائج کا بھی وہی ذمہ دار ہوگا، ایرانی مشن

اقوام متحدہ ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ایران نے کہا ہے کہ امریکا نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کے لیےواضح حمایت کا اشارہ دیا ہے،نتائج کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوگی ۔ العربیہ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کے سلامتی کونسل کو بھیجے گئے خط میں ایرانی مشن نے کہا کہ ان کے ملک کے خلاف اسرائیل کی کسی بھی دشمنانہ کارروائی کے لیے اشتعال انگیز کردار ادا کرنے اور علاقائی و بین الاقوامی سطح پر امن و سلامتی پر تباہ کن اثرات کی پوری ذمے داری امریکا پر عائد ہو گی۔
مشن کا کہنا تھا کہ ایرانی ٹھکانوں پر حملوں کے آئندہ اسرائیلی منصوبے بارے حالیہ دنوں میں خطرناک امور افشا ہوئے ہیں۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسی اور قومی سلامتی ایجنسی سے منسوب دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے یکم اکتوبر کے ایرانی بیلسٹک میزائل حملے کا جواب دینے کے لیے اپنے عسکری اثاثوں کو متحرک رکھنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اس سلسلے میں اسے پانچ معاونین امریکا، برطانیہ، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی مدد حاصل ہے۔
انتہائی خفیہ قرار دی جانے والی یہ دستاویزات 19 اکتوبر کو ٹیلی گرام پر جاری کی گئی۔ ادھر 3 امریکی عہدیداران نے تصدیق کی ہے کہ واشنگٹن نے یہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ ایران پر اسرائیلی حملے کے منصوبوں سے متعلق یہ خفیہ دستاویزات کس طرح افشا ہوئیں، چوتھے عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ دستاویزات اصلی لگ رہی ہیں۔ایک عہدیدار نے واضح کیا کہ تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلایا جائے گا کہ آیا امریکی انٹیلی جنس کمپاؤنڈ کے کسی رکن نے دستاویزات کو دانستہ طور پر افشا کیا یا پھر انھیں دیگر طریقوں مثلا ہیکنگ یا پائریسی کے ذریعے حاصل کیا گیا۔
یاد رہے کہ مذکورہ دستاویزات کا اجرا انتہائی حساس وقت سامنے آیا ہے جب کہ اسرائیل اور ایران کے بیچ علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کے ساتھ مشرق وسطیٰ کی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔واضح رہے کہ صدر بائیڈن نے اپنے برلن کے دورے میں صحافیوں کو دیے گئے بیان میں کہا تھا کہ وہ ایران کے خلاف اسرائیل کی جوابی کارروائی کے طریقہ کار اور تاریخ بارے جانتے ہیں، تاہم تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔