تل ابیب : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے حالیہ میزائل حملے کا جواب ’مہلک‘ اور ’حیران کن‘ ہوگا ۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملوں کے ممکنہ اسرائیلی ردعمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ایران کے میزائل حملے جارحانہ تھے لیکن نشانہ درست نہ ہونے سے ناکام ہوئے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارے حملے ایسے ہوں گے کہ ان کو سمجھ نہیں آئے گا کہ کیا اور کیسے ہوا وہ بس حملوں کے نتائج دیکھیں گے۔
گیلنٹ نے کہا کہ دیگر محاذوں سے بھی حملوں کا سامنا ہے اور جو بھی اسرائیل پر حملہ کرے گا اس کی بھاری قیمت چُکائے گا۔ واضح رہے کہ یکم اکتوبر کی شب ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے تھے جو اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے فائر کیے گئے جس کے بعد اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے اور اسرائیلیوں نے بنکرز میں پناہ لی۔
ایران کی پاسداران انقلاب کا کہنا تھاکہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے حماس اور حزب اللّٰہ کے رہنماؤں کی حالیہ ہلاکتوں، لبنان میں جارحیت اور غزہ میں جاری نسل کشی کا بدلہ ہے۔
پاسداران انقلاب کے مطابق ایران نے پہلی بار ہائپرسونک الفتح میزائل کا استعمال کیا اور دعویٰ کیا کہ ایران کے 90 فیصد میزائلوں نے کامیابی سے اسرائیل میں اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔
دوسری جانب شمالی غزہ اور لبنان میں حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف اسرائیلی فوج کا بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے جبکہ لبنان کی سرحد سے متصل آبادیوں سے ہزاروں اسرائیلی شہری نقل مکانی کر رہے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا، چند گھنٹوں میں کئی رہائشی عمارتیں تباہ کردیں، جنوبی لبنان کا مضافاتی علاقہ دحیہ کا بیشتر حصہ کھنڈر بن گیا، اسرائیل نے بیروت کی مشرقی وادی بیکا کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا۔