تل ابیب (این این آئی )یکم اکتوبر کو تہران کی جانب سے میزائل حملے کے بعد دنیا کی توجہ ایران کے خلاف اسرائیلی ردعمل کی طرف مبذول ہو رہی ہے۔ ایران نے اس روز 180 سے زیادہ بیلسٹک میزائل اسرائیل میں فوجی اہداف پر فائر کیے تھے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایسے منظرناموں کے بارے میں بہت سی معلومات شائع کی گئیں کہ اسرائیل کس طرح جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔
ان منظر ناموں میں ایران کی ایٹمی تنصیبات یا آئل کی پیداوار کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔اسرائیل ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے لیے تیل کے شعبے کو نشانہ بنانے کا ارادہ کر سکتا ہے۔ اسرائیلی متوقع حملہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے اور اس کے اثرات امریکی انتخابات کے امیدواروں پر پڑ سکتے ہیں۔