مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

جینیوا : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اپنی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے شہید سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی موت کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے۔

جس کے جواب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کو خبردار کیا کہ انہوں نے بہت بڑی غلطی کی ہے جس کی قیمت اسے چکانا پڑے گی اور اب اسرائیل ان حملوں کا بھرپور جواب دے گا۔

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

ادھر، برطانوی وزیراعظم سر کیئر سٹارمر نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ برطانیہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ ایران کی خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایران کو ایسے حملے اور حزب اللّٰہ جیسی پراکسیز کو بند کرنا چاہیے۔

اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی واضح کیا ہے کہ امریکا ہر صورت اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔