پاکستان کے بعد افغان عہدیدار کی ایرانی قومی ترانے کی بھی توہین

تہران(این این آئی)ان دونوں طالبان کے دوسرے ممالک میں تعینات مندوبین کی جانب سے ان ملکوں کے قومی ترانوں کے چلنے کے موقع پر احتراما کھڑے نہ ہونے کی وجہ سے طالبان تحریک کو تنقید کا سامنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق پشاور میں ایک تقریب کے دوران افغان ناظم الامور کی طرف سے قومی ترانے کے بجائے جانے کے موقعے پر حسب روایت کھڑے نہ ہونے کے بعد تہران میں ایک تقریب میں شرکت کرنے والے طالبان رہ نما بھی ایسے ایک معاملے میں تنقید کی زد میں ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے جنوبی ایشیا کے امورکے سربراہ نے افغانستان کے سفارتخانے کے ناظم الامور کو اسلامی اتحاد کانفرنس میں افغان ایلچی کے غیر معمولی اور ناقابل قبول رویے کے بعد ایرانی وزارت خارجہ میں طلب کرکے ان سے سخت احتجاج کیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ان سے ایرانی قومی ترانے کا احترام نہ کرنے پرسخت احتجاج کیا گیا۔تہران میں اسلامی اتحاد کی اڑتیسویں کانفرنس کے لیے طالبان کے ایلچی شیخ عزیز الرحمان منصور ایرانی قومی ترانہ بجانے کے دوران باقی حاضرین کے برعکس کھڑے نہیں ہوئے۔یہ کانفرنس ہر سال باقاعدگی سے منعقد ہوتی ہے اور اس میں ایک ہفتے تک تہران کے قریب شیعہ اور سنی علما شریک ہوتے ہیں۔

وزارت خارجہ میں شعبہ جنوبی ایشیا کے سربراہ نے سمن سیشن کے دوران سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والے اس طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے شدید احتجاج کا اعلان کیا۔تہران کے احتجاج کے جواب میں کانفرنس میں طالبان کے ایلچی شیخ عبدالعزیز منصور نے ایک ریکارڈ شدہ پیغام کے ذریعے کہا کہ ہم اپنے ملک میں قومی ترانہ بجانے کے دوران کھڑے نہیں ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کو بہت زیادہ قدر اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔