واشنگٹن : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کاکہنا ہے کہ امریکا لبنان میں ڈیوائس دھماکوں میں ملوث نہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ لبنان میں ہونے والے سائبر حملوں میں امریکا ملوث نہیں، اب بھی سمجھتے ہیں لبنان کے ساتھ مسئلہ سفارتی کوششوں سے حل ہو گا، مشرق وسطیٰ بحران کا حل مزید فوجی آپریشن میں نہیں ہے۔
جان کربی نے لبنان دھماکوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی نہیں چاہتے، نیا محاذ کھلنے سے روکنے کے لیے پیچیدہ سفارتی عمل سے گزر رہے ہیں۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ سائبر حملوں کا جنگ بندی مذاکرات پر کیا اثر ہو گا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
یاد رہے کہ لبنان میں چھوٹی مواصلاتی ڈیوائسز پیجر پھٹنے سے اب تک 20 افراد جاں بحق جبکہ ایرانی سفیر، حزب اللہ کے متعدد اراکین سمیت ڈھائی ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ان ڈیوائسز کے پھٹنے سے ایرانی سفیر کے ساتھ ساتھ درجنوں افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے جبکہ کئی افراد اپنی انگلیوں سے بھی محروم ہو گئے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز پیجر ڈیوائسز دھماکوں کے بعد واکی ٹاکی سیٹ میں بھی دھماکے ہوئے جن میں تین افراد جاں بحق ہوئے۔
لبنان کی حکومت اور حزب اللہ نے واکی ٹاکیز دھماکوں کی ذمہ داری بھی اسرائیل پر عائد کی ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔