پوپ فرانسس کی امریکا کے دونوں سرفہرست امیدواروں کی مخالفت

نیویارک : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس نے امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے دونوں سرفہرست امیدواروں کی مخالفت کردی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور سے روم واپس جاتے ہوئے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں پوپ فرانسس کاکہنا تھا کہ کیتھولک امریکی، صدارتی انتخابات میں ووٹ دیتے وقت ’کم برے‘ امیدوار کا انتخاب کریں، ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس دونوں ہی زندگی کیخلاف اقدامات کے حامی ہیں۔

پوپ فرانسس نے کہا کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ امیگرینٹس کے خلاف ہیں اور کاملا ہیرس اسقاط حمل کی حامی ہیں، تارکین وطن کو اپنے ملک آنے نہ دینا ایک ’بڑا گناہ‘ ہے جبکہ اسقاط حمل کو بھی ’قتل‘ سے تشبیہہ دی ، انہوں نے دونوں امیدواروں کا نام لیے بغیر ان کی پالیسیوں پر تنقید کی، تاہم اس تنقید کے ساتھ ساتھ انہوں نے کیتھولک امریکیوں کو ووٹ دینے کی ترغیب دی۔

پوپ فرانسس کاکہنا تھا کہ ووٹ نہ دینا درست نہیں ہے، ووٹ دینا چاہیے۔ پوپ نے کہا کہ دونوں امیدواروں میں ’کم برا کون‘ ہے؟ وہ خاتون یا وہ حضرت، میں نہیں جانتا، سب کو اپنے ضمیر کے مطابق اس کا فیصلہ کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ امریکا میں کیتھولک عیسائیوں کی تعداد 5 کروڑ 20 لاکھ ہے اور انہیں اکثر اہم سوئنگ ووٹر کے طور پر دیکھا جاتا ہے، پینسلوینیا اور وسکونسن جیسی اہم ریاستوں میں 20 فیصد سے زائد بالغ افراد کیتھولک ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات 5نومبر کو ہورہے ہیں جس کی تیاریاں زوروشور سے جاری ہیں، ریپبلکن پارٹی کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن لڑینگے، اور ڈیموکریٹک پارٹی سے کملا ہیرس۔ اس وقت پوری دنیا کی نظریں امریکی انتخابات پر مرکوز ہیں۔