تیل کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کو منتقل کرنے کے بجائے حکومت نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید اضافہ کر دیا
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی کے باوجود عوام پر “پٹرول بم” گرا دیا گیا، تیل کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کو منتقل کرنے کے بجائے حکومت نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید اضافہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں رواں سال کی کم ترین سطح پر آ جانے کے باوجود حکومت نے عوام کو مکمل ریلیف فراہم کرنے کے بجائے پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیس میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے گرنے کی وجہ سے حکومت پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس یعنی پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید 10 روپے کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 70 روپے فی لیٹر کردیا تاکہ رواں مالی سال کے دوران پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کی مد میں 1 ہزار 28 ارب روپے محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں سہولت ہوسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 15 دنوں کے دوران بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 5 ڈالر فی بیرل کی کمی آگئی ہے ۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرول کی اوسط قیمت 81 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 76 ڈالر فی بیرل سے بھی نیچے آ گئی جبکہ گزشتہ پندرہ دنوں کے دوران ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 88اعشاریہ5 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر تقریباً 83 ڈالر فی بیرل ہو گئی، موجودہ پندرہ دن کے دوران پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر درآمدی پریمیم عام طور پر 8.5 اور 5 ڈالر فی بیرل پر مستحکم رہا۔
پیٹرول کی قیمت 259 روپے 91 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 262 روپے 75 پیسے روپے فی لیٹر ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اپنے ٹیکس اہداف حاصل نہ کر پانے کی وجہ سے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید اضافہ کر سکتی ہے، جس سے عوام کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ ریلیف ملنے کا امکان نہیں ہے۔