غزہ : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے نئی تجاویز کی مخالفت کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس ترجمان نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے نئی تجاویز کی ضرورت نہیں ، اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ حماس کے قبول کیے گئے امریکی منصوبے پر رضامند ہو۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ فلاڈیلفیا راہداری (غزہ، مصر بارڈر) سے فوج نہ ہٹانے کی ہٹ دھرمی سے نیتن یاہو نے معاہدے کو ناکام بنانے کی کوشش کی ، اسرائیلی وزیراعظم حماس کے خلاف جارحیت کو طول دینے کے لیے مذاکرات کا استعمال کرتے ہیں۔ حماس کے اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیل کے جال میں پھنسنے سے بچ جانے کیلئے خبر دار کرتے ہیں ، اسرائیل کے سارے حربے اس لیے ہیں کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف اپنی جنگی جارحیت جاری رکھ سکے۔
دوسری جانب امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس غزہ جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کرنے کو تیار ہے جس کا مقصد جنگ بندی مذاکرات میں تعطل کے اہم نکات پر کام کرنا ہے ، زیادہ تر معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے، مذاکرات کار اب بھی دو اہم رکاوٹوں کے حل کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 7اکتوبر2023 سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 92ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔