بنگال : (انٹرنیشنل ڈیسک ) کلکتہ کے آرجی کار ہسپتال میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اورقتل کے ذمہ داروں کیخلاف مظاہروں پر پولیس تشدد کے خلاف بی جے پی کی جانب سے آج ‘بنگال بند’ ہڑتال کی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد سے یہ احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں تازہ ترین واقعہ ہے جس نے ریاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے، بھارتی ریاست مغربی بنگال میں مظاہرین نے ٹرین کی پٹریوں پر رکاوٹیں لگا دیں، بسیں روک دیں اور نعرے لگائے۔
بی جے پی کی جانب سے گزشتہ روز ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے طلبہ پر پولیس تشدد کے خلاف آج صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کے لیے بنگلا بند ہڑتال کی جا رہی ہے۔
پولیس نے منگل کو ریاستی سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا تھا۔
بی جے پی کے ریاستی صدر اور یونین وزیر سکانتا مجمدار نے مغربی بنگال کی حکومت کو آر جی کار ہسپتال کے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لانے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کی ظالمانہ حکومت کے خلاف بنگلا بند بہت ضروری ہے۔
مغربی بنگال کے اپوزیشن لیڈر سویندرا ادھی کاری نے بھی ریاستی پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے پرامن احتجاج کرنے والے طلبہ پر دھاوا بولا۔
ہزاروں مظاہرین نے آج سڑکوں اور ریلوے ٹریک بند کر دیئے اور دکانیں زبردستی بند کروا دیں جبکہ حکام نے دن بھر مزید مظاہروں سے نمٹنے کی تیاری کی، جبکہ مغربی بنگال کے طول و عرض میں کسی بھی تشدد کو روکنے کے لیے 5000 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
استعفےٰ کا مطالبہ ریاستی دارالحکومت کولکتہ میں ایک سرکاری ہسپتال میں 9 اگست کو ایک 31 سالہ ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل سے نمٹنے کے طریقے پر کیا گیا۔
قبل ازیں نئی دہلی میں 2012 میں ایک چلتی بس میں 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کی طرح 31 سالہ ڈاکٹر پر حملے نے بھی ملک بھر میں غم و غصہ کی لہر دوڑا دی ہے۔