واشنگٹن: (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) امریکہ نے کہا کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے خطرات اب بھی موجود ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائڈر نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران یا اس کے ایجنٹوں کی طرف سے اسرائیل پر حملے کے خطرات منڈلا رہے ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ایرانی رہنماؤں اور دیگر کی طرف سے کئے گئے کچھ عمومی تبصروں کی طرف اشارہ کرنا چاہوں گا، ہمارا اندازہ یہ ہے کہ حملے کا خطرہ موجود ہے۔
رائڈر نے مزید کہا ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے پیشگی حملوں یا میزائلوں کو مار گرانے میں حصہ نہیں لیا لیکن حزب اللہ کے آئندہ حملوں کا سراغ لگانے کے سلسلے میں کچھ انٹیلی جنس نگرانی اور جاسوسی سے متعلق مدد فراہم کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیل کی حمایت کے ایک حصے کے طور پر خطے میں دو طیارہ بردار بحری بیڑوں کی موجودگی کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ یہ بات ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف محمد باقری کی جانب سے اس بات کی تصدیق کے بعد سامنے آئی ہے کہ جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کے خون کا بدلہ لینے کا فیصلہ یقینی ہے۔