طلب سے زائد سپلائی’پاکستان میں سولر پینل کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پرپہنچ گئی

اسلام آباد(این این آئی)پاکستان میں سولر پینل کی قیمتیں تاریخ کی کم ترین سطح پرپہنچ گئی۔ سولر پینلرز کی فی واٹ کی قیمت 30 روپے سے 32 روپے تک ہوگئی۔واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں فی واٹ قیمت 39 سے 40 روپے تھی جس کے بعد مئی میں اس میں قدرے کمی دیکھی گئی اور دو سال قبل 80 روپے فی واٹ میں ملنے والی سولر پینل پلیٹ 37 روپے میں دستیاب ہونے لگا۔

سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی مقامی مارکیٹ میں اضافی سپلائی اور بین الاقوامی نرخوں میں کمی کے باعث ہوئی ہے۔ اس معاملے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ ریٹ میں کمی دنیا بھر میں لیتھیم بیٹریوں کی قیمتوں میں بڑی کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ 180 واٹ کا جو پینل 15 ہزار روپے میں آرہا تھا وہ اب صرف ساڑھے پانچ ہزار روپے میں دستیاب ہے۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان میں سولر پینل کی قیمت 80 روپے فی واٹ تک پہنچ گئی تھی۔بین الاقوامی مارکیٹ میں گزشتہ 12 ماہ کے دوران لیتھیم بیٹریوں کی قیمت میں تقریباً 50 فیصد کمی ہوئی ہے۔

اگرچہ اس نے گھریلو شمسی پینل کے نرخوں کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے، خشک بیٹریوں کی شرح میں زیادہ کمی نہیں دیکھی گئی ہے کیونکہ درآمد کنندگان نے مقامی خریداروں کے لیے قیمتیں کم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔2023 سے پاکستان کی سولر انرجی مارکیٹ میں چین سے درآمدات کے ساتھ بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے جس سے درآمد کنندگان کو ملک میں نیٹ میٹرنگ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں مدد ملی ہے۔ مہنگی گرڈ بجلی نے ہزاروں صارفین کو سستی اور زیادہ قابل اعتماد شمسی توانائی کے حل پر جانے پر مجبور کر دیا ہے۔