اسلام آباد (این این آئی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے مہینے میں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر کی خطیر رقم اپنے وطن واپس بھیجی۔یہ جولائی 2023 کے مقابلے میں ترسیلات زر میں نمایاں 48 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔سعودی عرب جولائی 2024 میں ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ بن کر ابھرا جہاں سے پاکستانیوں نے 760 ملین ڈالر وطن بھیجے۔ اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر کی گئیں، جس کی رقم 610 ملین ڈالر تھی، اور برطانیہ نے 440 ملین ڈالر کا تعاون کیا۔
جولائی 2024 میں ترسیلات زر میں جون 2024 کے مقابلے میں 5 فیصد کی معمولی کمی دیکھی گئی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے فنڈز کی مجموعی آمد ملکی معیشت کا ایک اہم جزو ہے، جو جاری اقتصادی چیلنجوں کے درمیان اہم مدد فراہم کرتی ہے۔دریں اثنا، اسٹیٹ بینک نے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا اعلان کیا، جو مالیاتی منظر نامے میں مثبت رجحان کی عکاسی کرتا ہے۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، کل ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 8 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا، جو مجموعی طور پر 14.047 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔اسٹیٹ بینک کے اپنے ذخائر میں $511 ملین کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جس سے مجموعی طور پر $9.15 بلین ہو گئے۔ کمرشل بینکوں کے ذخائر میں $291 ملین کا اضافہ ہوا، جو اب کل $5.31 بلین ہے