غزہ : ( انٹرنیشنل ڈیسک ) غزہ میں صورتحال مزید ابتر، اسرائیلی فورسز کی جانب سے رہائشیوں اور بے گھر فلسطینیوں پر 24 گھنٹوں کے دوران حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 24 فلسطینی شہید،110 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی فوج نے دیر البلاح میں گھروں اور خیموں پر حملے کیے جس سے 3 فلسطینی شہیدجبکہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے، خان یونس میں فضائی حملے میں 6 افراد شہید کردئیے گئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ۔
مختلف علاقوں میں زمینی و فضائی حملوں میں خاتون سمیت 3 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد 7اکتوبر2023 سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 39 ہزار 677 ہوگئی جبکہ91 ہزار 645 زخمی ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا خان یونس میں حماس مجاہدین نے اسرائیلی فوجی قافلے پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد صیہونی فوجیوں کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیاگیا، القسام بریگیڈزنے حملے کی ویڈیو جاری کردی۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے سینئر رہنما محمد اسماعيل درويش کو سیاسی دفتر کا عبوری سربراہ مقرر کردیا، قطر میں مقیم محمد اسماعيل درويش نئے سربراہ کے انتخاب تک حماس کے انتظامی امور کی دیکھ بھال کریں گے۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز جدہ میں اسرائیل کی فلسطین پر جارحیت کے حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس ہوا، جس کے ایجنڈے میں اسماعیل ہانیہ کی شہادت اور ایران کی خود مختاری کے خلاف اسرائیل کی جارحیت شامل تھی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کی جنگ پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے، تہران میں اسماعیل ہانیہ کے قتل نے کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔
اجلاس میں پاکستان، ایران، اردن، بنگلہ دیش، فلسطین، ماریطانیہ، مراکش،کیمرون اور یمن سمیت دیگر اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ شریک تھے۔