پاکستان میں فروخت ہونے والے موبائل فونوں میں95فیصد ”میڈان پاکستان“ہیں.موبائل فون مینوفیکچررز ایسوسی ایشن

صنعت میں مجموعی طور پر 40000براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں‘ٹیکس اور ڈیوٹیزمیں کمی سے عالمی مارکیٹ میں لیڈ کرسکتے ہیں.پی ایم پی ایم اے کے وائس چیئرمین عامر اللہ والا کا انٹرویو

اسلام آباد( کامرس ڈیسک ) پاکستان میں فروخت ہونے والے تمام موبائل فونز میں سے تقریبا 95 فیصد ”میڈ ان پاکستان“ہیںچین کے تعاون میں ملک میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ کو بڑھایا جارہا ہے ایم ڈی ایم پی 2020 پالیسی کے اجرا کے بعد سے پاکستان کی اپنی مقامی موبائل فون مینوفیکچرنگ انڈسٹری نمایاں طور پر ترقی کر رہی ہے.
پاکستان موبائل فون مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی ایم پی ایم اے) کے وائس چیئرمین عامر اللہ والا نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز شیئرر تیزی سے بڑھا ہے اور اس وقت پاکستان میں فروخت ہونے والے تمام موبائل فونز میں سے تقریبا 95 فیصد ”میڈ ان پاکستان“ہیں انہوں نے کہا کہ زیادہ تر عالمی بڑے برانڈز جیسے شیاومی، اوپو، سام سنگ، زیڈ ٹی ای، ویوو، ٹیکنو، انفینکس، آئی ٹیل، نوکیا، ریئل می وغیرہ پاکستان میں تیار کیے جا رہے ہیں.

عامر اللہ والا نے کہا درآمد سے مقامی پیداوار میں اس تبدیلی کی وجہ مکمل موبائل فونز اور ان کے پرزوں/اجزا کے درمیان ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں 15 فیصد کا فرق ہے انہوں نے کہا کہ تاہم انڈسٹری پریشان ہے کہ یہ فرق اب 10 فیصد سے بھی کم ہے جس کی وجہ سے اس سال مکمل موبائل فونز کی درآمد میں اضافہ ہونا شروع ہوجائے گا انہوں نے بتایا کہ ایم ڈی ایم پی 2020کے مطابق چینی سرمایہ کاروں متبادل مزید مینوفیکچرنگ بیس کی تلاش شروع کر دی ہے اگر کم از کم پانچ سال تک ایک پرکشش پالیسی اور پیش گوئی کو یقینی بنایا جائے تو پاکستان چینی مینوفیکچررز کا مرکز بن سکتا ہے.
انہوں نے کہاکہ ایم ڈی ایم پی پالیسی مقامی سرمایہ کاری ، مشترکہ منصوبوں ، شراکت داری اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو راغب کرنے جیسے اہداف کے ساتھ تصور کی گئی تھی اس کا مقصد متعدد براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا کرنا اور صارفین کے لئے قیمتوں کو کم کرنا تھا عامر اللہ والا نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران اس صنعت میں مجموعی طور پر 40000براہ راست اور بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں اورموبائل فون کی برآمد کے لئے چینی موبائل فون صنعت کو پاکستان منتقل کرنے کے امکانات کی طرف دیکھا جارہا ہے.
دوسری جانب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے مقامی سطح پر مجموعی طور پر 17.34 ملین موبائل فون سیٹ اسمبل اور تیار کیے جبکہ اسی عرصے کے دوران ملک نے صرف 0.84 ملین اسمارٹ فونز درآمد کیے پی ٹی اے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پاکستان میں تیار ہونے والے ایک کروڑ 73 لاکھ 40 ہزار موبائل فونز میں سے ایک کروڑ 11 لاکھ 50 ہزار اسمارٹ فونز جبکہ 61لاکھ 90ہزار سیکنڈ جنریشن موبائل (ٹو جی)/جی ایس ایم فونز تھے.
اعداد و شمار 2023 میں جی ایس ایم فونز سے اسمارٹ فونز کی طرف ایک اہم تبدیلی کو اجاگر کرتے ہیں اس کے مقابلے میں 2023 میں پاکستان نے مقامی سطح پر مجموعی طور پر 21.8 ملین فون تیار یا اسمبل کیے جن میں 13 ملین 2 جی فون ز اور 6.19 ملین اسمارٹ فونز شامل تھے صرف 2024 کے پہلے چھ ماہ میں ملک نے 11.15 ملین اسمارٹ فونزاسمبل کیے، جو پچھلے سال کی مجموعی اسمارٹ فون ز کی پیداوار سے تقریبا دوگنا ہے .