گرفتار ہونے والا آصف مرچنٹ نامی شخص مبینہ طور پر ایرانی حکومت سے بھی رابطے میں تھا، امریکی میڈیا کا دعوٰی
واشنگٹن ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کا الزام، امریکا میں پاکستانی شہری گرفتار، گرفتار ہونے والے آصف مرچنٹ نامی شخص کا مبینہ طور پر ایرانی حکومت سے بھی رابطے میں ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں امریکا میں ایک پاکستانی شہری کی گرفتاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گرفتار کیے گئے شخص کا نام آصف مرچنٹ ہے۔ آصف مرچنٹ پر الزام ہے کہ وہ ٹرمپ سمیت امریکی حکام کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور مبینہ طور پر ایرانی حکومت سے بھی رابطے میں تھا۔ آصف مرچنٹ پر الزام ہے کہ وہ ایک ہٹ مین کے ساتھ امریکی حکام کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا جب وہ امریکا چھوڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق آصف مرچنٹ کی گرفتاری کے بعد امریکی حکومت نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سیکیورٹی بڑھا دی تھی۔ جبکہ اس حوالے سے امریکی حکام کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ آصف مرچنٹ پر ڈونلڈ ٹرمپ پر ہوئے حالیہ حملے میں ملوث ہونے کا الزام نہیں ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے متعلق ایف بی آئی اور سیکریٹ سروس کی تحقیقات جاری ہیں۔امریکی ٹی وی نے بتایاکہ حکام کے مطابق مقامی پولیس نے ٹرمپ کے گن مین پر گولی چلائی، جس کا مقصد انہیں الرٹ کرنا تھا۔
حملہ آور کی گاڑی سے برآمد بموں میں ریڈیو کنٹرول سسٹم استعمال کیا گیا تھا۔ حملہ آور نے ٹرمپ کی پیشی کی تاریخوں اور نیشنل کانفرنس کی معلومات بھی حاصل کر رکھی تھی۔ واضح رہے کہ 13 جولائی کو امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوگئے تھے جبکہ حملہ آور مارا گیا، واقعے میں ایک شخص بھی ہلاک ہوا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی ریاست پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے جس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔