سمندر کی سطح کے ریکارڈ بلند درجہ حرارت کے باعث یہ سال بحر اوقیانوس، کیریبین اور وسطی امریکہ کے لیے سمندری طوفانوں کے حوالے خطرناک ہوگا.اقوام متحدہ کے موسمیاتی ادارے کی رپورٹ
نیویارک( انٹرنیشل ڈیسک ) اقوام متحدہ نے موسمیاتی تبدیلی کی بد تر ہوتی صورتِ حال کے دوران سمندری طوفانوں کے ایک خطرناک سیزن اور اس سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں خبردار کیا ہے عالمی ادارے نے سمندری طوفانوں کے حوالے سے بھی رواں سال کو غیر معمولی قرار دیا ہے جس کی جھلک ”بیرل“ نامی سمندری طوفان کی شدت کی صورت میں سامنے آئی ہے جس نے متعدد کیریبین جزیروں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے.
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی ادارے ”ڈبلیو ایم او“ نے انتباہ کیا ہے کہ سمندر کی سطح کے ریکارڈ بلند درجہ حرارت کے باعث یہ سال بحر اوقیانوس، کیریبین اور وسطی امریکہ کے لیے سمندری طوفانوں کے حوالے خطرناک ہوگا ڈبلیو ایم او کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کو بیریٹ نے کہا ہے کہ سماجی و اقتصادی ترقی کے سالوں کو پیچھے دھکیلنے کے لیے صرف ایک سمندری طوفان کی ضرورت ہے کو بیریٹ کے مطابق سال 2017 میں ”ماریا“ نامی سمندری طوفان نے کیریبین جزیرے ڈومینیکا کو اس کی مجموعی پیداوار کا 800 فیصد نقصان پہنچایا تھا اقوامِ متحدہ نے کیٹیگری پانچ کے ”بیرل“ نامی سمندری طوفان سے کیریبین کے جزیروں میں تباہی سے نمٹنے کے لیے عالمی یکجہتی پر زور دیا ہے.
واضح رہے کہ جنوبی ایشیا کو بھی موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات کا سامنا ہے بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں اس سال شدید ترین گرمی ریکارڈ کی گئی جب کہ پاکستان میں حالیہ سالوں میں سیلابوں نے ملک کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے امریکہ میں صدر جو بائیڈن نے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب کے دوران آب و ہوا میں تبدیلی کے اثرات سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال موسمیاتی تبدیلی کے باعث ہونے والے واقعات سے ملک کو نوے ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا.
اپنے خطاب کے دوران صدر بائیڈن نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو نظر انداز کرنا مہلک، خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ ہے انہوں نے کہا کہ موسمیاتی واقعات سے پیسے کا زیاں ہوتا ہے، معیشت کا نقصان ہوتا ہے اور لوگوں پر منفی نفسیاتی اثرات ہوتے ہیں. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں چار جولائی کو یومِ آزادی کے موقع پر ملک کے کچھ حصوں میں گرمی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان ہے جنوبی ریاست کیلی فورنیا کے ساحلوں پر نو کروڑ لوگوں کو ہیٹ الرٹ سے خبردار کیا گیا ہے کیلی فورنیا کے دارالحکومت سیکرامنٹو میں اتوار کی رات تک گرمی کی وارننگ جاری کی گئی ہے اس دوران سیکرامنٹو میں درجہ حرارت 40.5-46 ڈگری سینٹی گریڈکے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال امریکہ میں گرمی نے 2,300 سے زیادہ افراد کی جان لی تھی جو کہ ایک ریکارڈ تعداد تھی رپورٹ کے مطابق درجنوں ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ اعداد و شمار ممکنہ طور پر حقیقی تعداد سے بہت کم ہیں امریکہ میں اس سال موسم گرما کے شروع میں ہی شہریوں کو شدید موسم کا سامنا ہے جون کے آخر میں امریکہ کے میدانی اور جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا جبکہ ہیٹ انڈیکس 43 سے 46 سنٹی گریڈ تک بڑھ گیا.