فردجرم میں عائد تمام تینوں الزامات میں قصور وار قرار دیا گیاہے‘ ہنٹربائیڈن کو ان جرائم میں25 سال تک قید کا سامنا ہو سکتا ہے
واشنگٹن( انٹرنیشنل ڈیسک ) امریکی ریاست ڈیلاویئر کی جیوری نے امریکہ کے صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو آتشیں اسلحہ رکھنے سے متعلق وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کی فرد جرم میں عائد تمام تینوں الزامات میں قصور وار قرار دیا ہے.
ہنٹر بائیڈن کو وفاقی لائسنس رکھنے والے گن ڈیلر سے غلط بیانی کرنے، اسلحے کی خریداری میں منشیات استعمال نہ کرنے کا غلط بیان دینے اور 11 روز تک غیر قانونی طور پر آتشیں اسلحہ رکھنے کا قصور وار قرار دیا گیا ہے ہنٹر بائیڈن کو 2018 میں گن کی خریداری سے متعلق تینوں سنگین الزامات میں قصوروار پایا گیا تھا استغاثہ کا استدلال تھا کہ صدر کے بیٹے نے یہ کہہ کر بندوق کی خریداری کے لازمی فارم پر جھوٹ بولا کہ وہ غیر قانونی منشیات کا استعمال نہیں کرتے یا عادی نہیں ہیں.
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ہنٹر بائیڈن کے بارے میں طویل عرصے سے تحقیقات جاری تھیں کہ انہوں نے اکتوبر 2018 میں ریوالور خریدتے ہوئے منشیات کے استعمال کے بارے میں جھوٹ بولا تھا‘جیوری نے ہنٹر بائیڈن کو وفاقی لائسنس یافتہ گن ڈیلر سے جھوٹ بولنے، درخواست پر یہ جھوٹا دعویٰ کرنے کا کہ وہ منشیات کا استعمال نہیں کرتے اور غیر قانونی طور پر 11 دن تک گن رکھنے کا قصوروار پایا ہے.
جج میریلن نوریکا انہیں سزا سنائیں گی تو انہیں 25 سال تک قید کا سامنا ہو سکتا ہے، حالانکہ پہلی بار جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ سزا سے بہت کم سزا دی جاتی ہے یہ واضح نہیں ہے کہ آیا جج انہیں قید کی سزا دیں گی یا نہیں‘ہنٹر بائیڈن اور ممکنہ ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو، جو صدر بائیڈن کے اہم سیاسی حریف ہیں، امریکی جیوررز نے 2024 کے انتخابی سال میں مجرم ٹہرایا ہے.
جو بائیڈن نے ڈیلاویئر میں وفاقی عدالت میں اپنے بیٹے پر چلنے والے مقدمے سے خود کو الگ تھلگ رکھا ہے اور اس کیس کے بارے میں بہت کم کچھ کہا ہے وہ خود اپنے محکمہ انصاف کے ذریعہ لائے گئے فوجداری معاملے میں کسی قسم کی مداخلت کا تاثر دینے میں محتاط تھے. تاہم ان کے اتحادی اس بارے میں فکر مند ہیں کہ مقدمے کی سماعت، اور اب فیصلے کا 81 سالہ جو بائیڈن پر کیا اثر ہو گا، جو طویل عرصے سے اپنے اکلوتے بیٹے کی صحت اور متلون مزاجی کے بارے میں فکر مند ہیں‘ہنٹر بائیڈن اور ٹرمپ دونوں کا استدلال تھا کہ وہ سیاست کا شکار ہوئے ہیں تاہم ٹرمپ یہ غلط دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ فیصلہ ”دھاندلی“ پر مبنی تھا جبکہ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ فیصلے کے نتائج کو قبول کریں گے اور اپنے بیٹے کو معاف کرنے کی کوشش نہیں کریں گے.
ہنٹر بائیڈن کی قانونی مشکلات ابھی ختم نہیں ہوئیں انہیں ستمبر میں کیلیفورنیا میں 14 لاکھ ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی کے الزام میں ایک مقدمے کا سامنا ہے کانگریس کے ریپبلکن اراکین نے اشارہ دیا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کے مواخذے کی اپنی معطل کوششوں کو جاری رکھیں گے ہنٹر بائیڈن سے تفتیش کرنے والے وکلائے استغاثہ نے صدر پر کسی غلط کام کا الزام نہیں لگایا ہے ہنٹر بائیڈن کے مقدمے میں استغاثہ نے زیادہ تر وقت انتہائی ذاتی گواہی اور نادم کرنے والے شواہد کے ذریعے ہنٹر کے منشیات کے مسئلے کی سنگینی کو اجاگر کرنے کے لیے وقف کیا.
جیوری کے سامنے ہنٹر بائیڈن کی سابق اہلیہ اور ایک سابق گرل فرینڈ نے ان کے منشیات کے عادی ہونے، اور انہیں اس سے روکنے کی ناکام کوششوں کے بارے میں گواہی دی جیوری نے ایک گندے کمرے میں صدر کے بیٹے کی ایسی تصاویر بھی دیکھیں جن میں وہ کوکین پینے کا پائپ پکڑے ہوئے تھے ہنٹر بائیڈن نے خود گواہی نہیں دی لیکن ججوں نے ان کی آواز اس وقت سنی جب پراسیکیوٹرز نے ان کی 2021 کی یادداشت کے آڈیو اقتباسات چلائے جن میں وہ 2015 میں اپنے بھائی بیو بائیڈن کی موت کے بعد اپنے زوال کے بارے میں اور آخر کار منشیات کا استعمال ترک کر نے سے پہلے کی بات کرتے ہیں.
استغاثہ سمجھتا تھا کہ یہ بات ثابت کرنے کے لیے شواہد ضروری ہیں کہ 54 سالہ ہنٹر بائیڈن بندوق خریدتے وقت نشے کی لت کے عادی تھے اور اس لیے انہوں اس وقت جھوٹ بولا جب انہوں نے اس سوال کے جواب میں فارم پر ”نہیں“ چیک کیا تھا جس میں پوچھا گیا کہ آیا وہ غیر قانونی منشیات استعمال کرتے ہیں یا اس کے عادی ہیں؟. وکیل دفاع ایبی لوول نے دلیل دی تھی کہ جب ہنٹر بائیڈن نے کتاب لکھی تھی تو ان کی ذہنی حالت اس وقت سے مختلف تھی جب انہوں نے بندوق خریدی تھی لوئیل نے ججوں کی طرف اشارہ کیا کہ آتشیں اسلحے کے لین دین کے ریکارڈ پر کچھ سوالات حالیہ دور کے انداز میں ہیں، جیسے کہ کیا آپ منشیات کا غیر قانونی استعمال کرتے ہیں یا اس کے عادی ہیں وکیل دفاع لوویل نے کہا کہ ہنٹر بائیڈن نے محسوس کیا ہو گا کہ اس وقت انہں شراب نوشی کا مسئلہ تھا، منشیات کا مسئلہ نہیں تھا شراب کا استعمال گن کی خریداری سے نہیں روکتا ہے.
ہنٹر بائیڈن کو پچھلے سال پراسیکیوٹرز کے ساتھ ایک معاہدے کے تحت طویل عرصے سے جاری وفاقی تحقیقات کو حل کرنے کی امید کی تھی لیکن یہ معاہدہ اس وقت ٹوٹ گیا جب ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزد کردہ جج نوریکا،نے مجوزہ معاہدے کے غیر معمولی پہلوو¿ں پر سوال اٹھائے، اور وکلاءاس معاملے کو حل نہیں کر سکے. اس کے بعد اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے اعلیٰ تفتیش کار ڈیوڈ وایس کو، گزشتہ اگست میں خصوصی کونسل مقرر کیا، اور اس کے ایک ماہ بعد ہنٹر بائیڈن پر فرد جرم عائد کی گئی ہنٹر بائیڈن نے کہا ہے کہ ان پر الزام اس لیے عائد کیا گیا کیونکہ محکمہ انصاف ریپبلکن پارٹی کے دباﺅ کے سامنے جھک گیا تھا جن کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹک صدر کے بیٹے کے ساتھ خصوصی سلوک کیا جا رہا ہے.