یروشلم : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی اور جنگ کے بعد کے غزہ منصوبے سے متعلق بات چیت کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا ہے کہ بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات میں غزہ تنازع کو خطے میں پھیلنے سے بچانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انٹونی بلنکن نے بتایا کہ امریکی صدر کا مجوزہ منصوبہ اسرائیل کی شمالی سرحد پر امن کی ضمانت ہوگا۔
بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ مجوزہ منصوبہ خطے کے ممالک کے ساتھ اسرائیل کے تعلقات کے امکانات کو کھول دے گا۔
بلنکن یروشلم سے فارغ ہونے کے بعد شاہ عبداللہ سے ملنے اردن جائیں گے اور غزہ میں جنگ بندی کے علاوہ خطے کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے پر پیر کے روز قاہرہ پہنچے ہیں ، جہاں انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ خطے کے رہنما حماس پر دباؤ ڈالیں تاکہ حماس جنگ بندی معاہدے کے لیے پیش کردہ امریکی پلان کو قبول کر لے۔
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دوران مشرق وسطیٰ کے بلنکن کے آٹھویں دورے کا نکتہ آغاز قاہرہ بنا ہے ، جہاں گزشتہ روز صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے لیے ان کا یہ دورہ بطور خاص غیر معمولی ہے کہ ایک جانب امریکہ پہلی بار مستقل جنگ بندی کی بات کر رہا ہے اور دوسرے یہ کہ جوبائیڈن پلان کے سامنے آنے کے بعد بلنکن پہلی بار آئے ہیں۔
تجزیہ کار بلنکن کے اس دورے کو غزہ جنگ کے مشکل مرحلے کا دورہ قرار دیتے ہیں۔ کیونکہ صدر جوبائیڈن کے پلان کے مطابق ابھی تک کسی نے بھی باضابطہ اور مثبت اشارہ نہیں دیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے امریکی قرارداد منظور کر لی ہے جبکہ حماس نے بھی جنگ بندی کی حمایت میں سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیرمقدم کیا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیل نے غزہ کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک 37 ہزار فلسطینی شہید اور 81 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں ، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں ، مسلسل ناکہ بندی کی وجہ سے گنجان آباد فلسطینی پٹی میں لوگوں کو قحط کے حالات کا سامنا ہے۔