واشنگٹن : (انٹرنیشنل ویب ڈیسک ) امریکا کاکہنا ہے کہ اس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ’یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ فوری جنگ بندی‘ کے منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے اپنی قرارداد کے مسودے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ووٹنگ کی درخواست کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اتوار کو امریکی وفد کے ترجمان نیٹ ایونز نے ووٹنگ کی تاریخ بتائے بغیر کہا کہ ’آج امریکہ نے سلامتی کونسل سے ووٹنگ کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ کونسل کے اراکین کو اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہیے اور اس معاہدے کی حمایت میں یک آواز بولنا چاہیے۔
امریکہ اسرائیل کا مضبوط اتحادی ہے اور اس کو بارہا اقوام متحدہ کی غزہ جنگ بندی کی متعدد قراردادوں کے مسودے کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے 31 مئی کو اقوام متحدہ سے الگ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تجویز پیش کی تھی ، اس تجویز کے تحت اسرائیل غزہ کے آبادی والے علاقوں سے نکل جائے گا اور حماس یرغمالیوں کو آزاد کرے گااور یہ جنگ بندی ابتدائی چھ ہفتوں تک جاری رہے گی۔
دوسری طرف اسرائیل کی جنگی کابینہ کے ایک اہم رکن بینی گانٹز نے اتوار کو وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت سے استعفیٰ دے دیا جس سے اسرائیلی وزیراعظم پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ہفتے کے روز وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں 274 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہادتوں کی تعداد 37 ہزار تک پہنچ گئی ہے ۔