بھارتی دارالحکومت میں بچوں کے ہسپتال میں آگ لگنے سے 6 نوزائیدہ بچے ہلاک ہو گئے

لوگ شیر خوار بچوں کو بچانے کے لیے آگ میں کود گئے ‘ 12 نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال سے لوگوں کی مدد سے بچا لیا گیا. پولیس حکام

نئی دہلی( انٹرنیشنل ڈیسک ) بھارتی دارالحکومت میں بچوں کے ہسپتال میں آگ لگنے سے 6 نوزائیدہ بچے ہلاک ہو گئے غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے اتوار کو بتایا کہ لوگ شیر خوار بچوں کو بچانے کے لیے آگ میں کود گئے سینئر پولیس افسر سریندر چوہدری نے ایک بیان میں کہا کہ تمام 12 نوزائیدہ بچوں کو ہسپتال سے دوسرے لوگوں کی مدد سے بچا لیا گیا لیکن جب وہ طبی امداد کے لیے پہنچے تو 6 کی موت ہو چکی تھی.
انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ 12 بچوں میں سے ایک آگ لگنے سے پہلے ہی ہلاک ہو گیا تھا واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی ریاست گجرات کے شہر راجکوٹ کے ایک گیمنگ زون میں کل رات اچانک آگ لگ گئی تھی جس کی زد میں آکر 27 افراد ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والوں میں 9 بچے بھی شامل ہیں. بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق راجکوٹ کے پولیس کمشنر نے بتایا کہ گیمنگ زون میں دوپہر میں آگ لگی تھی جس پر قابو پا لیا گیا اور ریسکیو آپریشن جاری ہے.
حکام کے مطابق ہسپتال میں رات گئے لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا، آگ لگنے کی وجہ سامنے نہیں آئی اس حوالے سے بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد فرار ہونے والے ہسپتال کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا نئی دہلی کے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں، ذمے داروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا. ریاست گجرات میں لگنے والی آگ میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے لاشیوں کو راجکوٹ سول ہسپتال کے پوسٹ مارٹم روم میں لایاجا رہا ہے اور ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے جا رہے ہیں مقامی افراد کی جانب سے اس واقعے پر غم و غصہ پایا جاتا ہے.
مقامی ذرائع ابلاغ نے بتایاکہ آگ اتنی شدید تھی کہ دھواں پانچ کلومیٹر دور سے دیکھا جا سکتا تھا بہت سے افراد کی ہلاکت اس لیے ہوئی کیونکہ آتشزدگی کے بعد انہیں ٹی آر پی گیمنگ زون سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ملا راجکوٹ کے ڈسٹرکٹ کلیکٹر پربھاﺅ جوشی نے آگ لگنے کے واقعے کے بارے میں بتایا کہ گیمنگ زون میں ویلڈنگ کا کام جاری تھا اور آگ لگنے کی وجہ شارٹ سرکٹ ہو سکتی ہے گیمنگ زون کے مالک یوراج سنگھ سولنکی کے خلاف اموات اور لاپرواہی کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے.