سعودی عرب کے ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے شرط پر جوہری معاہدے کے قریب ہیں .امریکا

دونوں فریق اس معاہدے کی بنا پر پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں‘ سویلین جوہری امداد کامعاہدہ تقریباً حتمی مراحل میں ہے.ترجمان وائٹ ہاﺅس جان کربی

واشنگٹن( انٹرنیشنل ڈیسک ) امریکا نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے مشروط جوہری معاہدے کے قریب ہیں وائٹ ہاﺅس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ دونوں فریق ایک معاہدے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہیں‘ یہ معاہدہ اب تقریباً حتمی ہے بتایا جارہا ہے کہ واشنگٹن اور ریاض سکیورٹی کی ضمانتوں اور سویلین جوہری امداد کے حوالے سے ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں.
ترجمان نے بتایا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کے درمیان ملاقات میں دونوں راہنماﺅں نے مختلف شعبوں میں سٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کے طریقوں کا جائزہ لیا.
ملاقات میں سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان سٹریٹجک معاہدوں کے مسودے کے سیمی فائنل ورژن پر بھی تبادلہ خیال کیا اس حوالے سے معاہدے پر کام مکمل ہونے کے قریب ہے دونوں فریقوں نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے ایک قابل اعتبار راستہ تلاش کرنے کے لیے بھی تبادلہ خیال کیا یہ ایسا حل ہو جو دو ریاستی حل کی طرف لے جائے اور فلسطینی عوام کی امنگوں اور ان کے جائز حقوق کے مطابق بھی ہو شہزادہ محمد بن سلمان اور جان کربی نے غزہ کی صورتحال اور وہاں جنگ کو روکنے اور انسانی امداد کی ترسیل میں سہولت فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا.

واضح رہے کہ قبل ازیں 19مئی کوامریکی نشریاتی ادارے کی جانب سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی ملاقات سعودی عرب کے مشرقی شہر ظہران میںہونے والی ملاقات کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک معاہدوں کے حتمی مسودوں کا جائزہ لیا گیا . امریکی نشریاتی ادارے نے بتایا تھا کہ ملاقات میں شہزادہ محمد بن سلمان اور جیک سلیوان نے امریکا اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک معاہدوں کے حتمی مسودوں کا جائزہ لیا، جو تکمیل کے مراحل میں ہیں ان معاہدوں کو ریاض کی جانب سے اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے لیے واشنگٹن کی کوششوں کا حصہ سمجھا جارہا ہے، جو غزہ میں اسرائیلی حملے کے بعد سے پیچیدہ ہوئیں.
دونوں فریقین نے غزہ پر بھی بات کی اور جنگ کو فوری روکنے پر اتفاق کرنے کے ساتھ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر عالمی امداد کے غزہ میں داخلے پر زور دیا، ملاقات میں دو ریاستی حل کی جانب دونوں ممالک کے درمیان اب تک ہونے والے پیش رفت پر بھی گفتگو کی گئی. وائٹ ہاﺅس کے مطابق جیک سلیوان دورہ سعودی عرب کے بعد اس تنازع پر بات کرنے کے لیے اسرائیل بھی جائیں گے یاد رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کچھ عرصے سے اس کوشش میں ہے کہ سعودی عرب، واشنگٹن کے ساتھ مضبوط سیکورٹی تعلقات کے بدلے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاہدہ کرے.
گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد غزہ میں شروع ہونے والے تنازع سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دن بدن معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں تاہم گزشتہ 7 ماہ کے دوران غزہ میں ہونے والی تباہی اور ہزاروں فلسطینوں کی شہادت نے ان تمام کوششوں کو نقصان پہنچایا.