کینیڈا:سکھ شہری کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار 3 بھارتی شہریوں کو عدالت میں پیش کردیا گیا

ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے حوالے سے بھارت پر لگائے گئے الزامات پر قائم ہیں.کینیڈین وزیرخارجہ‘گرفتار افراد کے بھارتی حکومت سے تعلقات تھے یا نہیں اس کی تحقیقات جاری ہیں .پولیس حکام

برٹش کولمبیا( انٹرنیشنل ڈیسک ) کینیڈین سکھ شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں کینیڈا سے گرفتار 3 بھارتی شہریوں کو برٹش کولمبیا کی صوبائی عدالت میں پیش کردیا گیا ہے کینیڈین پولیس نے 3 بھارتی شہریوں کو گزشتہ ہفتے کینیڈین صوبے البرٹا کے شہر ایڈمنٹن سے گرفتار کیا تھا اور ان پر فرسٹ ڈگری قتل اور قتل کی سازش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں.
کینیڈین پولیس نے کہا کہ ان افراد کے بھارتی حکومت سے تعلقات تھے یا نہیں اس کی تحقیقات جاری ہیں گرفتار ملزمان 22 سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ ایک ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے اور مقدمے کی سماعت پر رضامندی ظاہر کی انہیں 21 مئی کو برٹش کولمبیا کی صوبائی عدالت میں دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیا گیا.
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دفاعی وکیل رچرڈ فولر نے کہا کہ اگلی سماعت میں کیس سپریم کورٹ میں چلا جائے گا دوسری جانب کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کسی سے متعلق وزیراعظم جسٹس ٹروڈو کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے حوالے سے بھارت پر لگائے گئے الزامات پر قائم ہیں. میلانیا جولی نے کہا کہ ان کا کام کینیڈین شہریوں کی حفاظت کرنا ہے اور وہ ان الزامات پر قائم ہیں کہ کینیڈا کی سرزمین پر بھارتی ایجنٹس کے ذریعے ایک کینیڈین کو ہلاک کیا گیا تھا.
انہوں نے کہا کہ اب ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی تحقیقات رائل کینیڈین ماو¿نٹڈ پولیس کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہم اپنی خودمختاری کا بھی تحفظ کریں اور اپنے قانون کی حکمرانی کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے . یاد رہے کہ45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ سال جون میں سکھوں کی سب سے بڑی آبادی والے شہر وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی بڑھ گئی جب کہ بھارتی نے اس الزام کی سختی سے تردید کی تھی.