13سال کی عمر میں ہیکنگ شروع کرنے والے فن لینڈ کے کیویماکی نے 33ہزار مریضوں کے علاوہ بہت سارے لوگوں کا نجی ڈیٹا چرا کر انہیں بلیک میل کیا
فن لینڈ( انٹرنیشنل ڈیسک ) یورپ کے انتہائی مطلوب25سالہ ہیکر کو 33 ہزار مریضوں کو ان کی نجی نوعیت کی معلومات سے بلیک میل کرنے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا ہے جولیس کیویماکی صرف 13 سال کی عمر میں نوجوانوں کے ہیکنگ گینگز کے نیٹ ورک کا حصہ بنے.
انہیں پیرس سے ایک جھوٹی ہنگامہ آرائی کی کال پر پولیس چیکنگ کے دوران گرفتار کیا گیا معمول کی تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ وہ یورپ کا سب سے مطلوب ہیکر ہے فن لینڈ سے تعلق رکھنے والے کیویماکی نے 33ہزار مریضوں کے علاوہ بہت سارے لوگوں کا نجی ڈیٹا چرا کر انہیں بلیک میل کیا اس کیس پر تحقیق کرنے والی فن لینڈ کی سائبر سکیورٹی فرم ود سیکیور سے تعلق رکھنے والے میککو ہپنین کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے ملک میں تہلکہ مچا دیا اور کئی دنوں تک نیوز بلیٹن کی شہ سرخوں میں یہ معاملہ رہا.
یہ سب 2020 میں کورونا میں لاک ڈاﺅن کے دوران زور پکڑگیا کیویماکی کے ہینکنگ گروپ کی وارداتوں نے سائبر سکیورٹی کی دنیا کو حیران کر دیا برطانوی نشریاتی ادارے ”بی بی سی “کے مطابق وکیل جینی رائسکیو نے 26سو متاثرین کی نمائندگی کی اور مقدمے کی سماعت کے دوران کہا کہ ان کی فرم سے ان لوگوں نے رابطہ کیا جن کے رشتہ داروں نے مریضوں کا ریکارڈ آن لائن شائع ہونے کے بعد خودکشی کرلی تھی.
جولیس کیویما کی کو آن لائن سائن آف کے ذریعے صرف ransom_man کے نام سے جانا جاتا ہے اس نے بیک وقت ہزاروں متاثرین سے مطالبہ کیا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندرفی کس 200 یورو (171 پاو¿نڈ) ادا کرے ورنہ وہ ان کی معلومات شائع کرے گا ڈیڈ لائن کو پور ا نہ کرنے کی صورت میں بلیک میلنگ کی رقم کو 500 یورو تک بڑھا دیا جاتا تھا اسی دوران متاثرین کی معلومات بھی شائع ہو گئیں ransom_man نے ساری کی ساری معلومات کو ڈارک نیٹ پر ایک فورم میں لیک کردیا تاہم تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کیا گیا .
پولیس حکام کے مطابق کیویماکی محتاط رہنے کی بجائے کھل کر لوگوں کو بلیک میل اور پرینک کالز کے بارے میں بتایا تھا ہیکرز کی ٹیموں لیزرڈ سکواڈ اور ہیک دی سیارے کے ساتھ مل کر اس نے 2010 کی دہائی میں بڑی تیزی سے اپنے کام میں مہارت حاصل کی اور ہیکنگ کی د±نیا میں نام اور پیسہ کمایا کیویماکی کو ایک بڑا ہیکر قراردیا جاتا ہے جس نے درجنوں ہائی پروفائل لوگوں کے ڈیٹا پر حملہ کیا 2014میں کہ 17 سال کی عمر میں اسے پہلی مرتبہ50ہزار7سوہیکنگ کیسوں میں گرفتار کیا گیا اور اسے دو سال کی قید کی سزا ہوئی اس نے نوعمر ہیکنگ گینگ کے سب سے بڑے اور خطرناک حملوں میں سے ایک کو انجام دیا اور لیزرڈ سکواڈکے ساتھ مل کر کرسمس کے موقع دو سب سے بڑے گیمنگ پلیٹ فارم پلے سٹیشن نیٹ ورک اور ایکس بکس لائیو کو ہیک کرلیا یہ حملہ ایک غیر جدید لیکن طاقتور تکنیک سے کیا گیا تھا جسے ڈسٹری بیوٹڈ ڈینائل آف سروس حملہ کہا جاتا ہے کیویماکی نے اس حملے سے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی یہاں تک کہ سکائی نیوز کے لئے ٹی وی انٹرویو بھی کیاجس میں اس نے حملے پر کوئی پچھتاوا ظاہر نہیں کیا.
فن لینڈ کی پولیس کو اس کے انٹرپول ریڈ نوٹس جاری کرنے کے لیے شواہد جمع کرنے میں تقریبا دو سال لگے اور وہ یورپ کے انتہائی مطلوب مجرموں میں سے ایک بن گیا لیکن کوئی نہیں جانتا تھا کہ کیویماکی کہاں ہے اسے گزشتہ سال فروری میں غلطی سے تلاش کیا گیا تھا جب پیرس میں پولیس ایک جھوٹی گھریلو ہنگامہ آرائی کی کال ملنے کے بعد اس کے اپارٹمنٹ میں گئی تھی کیویماکی جعلی نام سے جعلی شناختی دستاویزات کے ساتھ رہ رہا تھا.
اسے فوری طور پر فن لینڈ کے حوالے کر دیا گیا جہاں پولیس نے ملک کی تاریخ کے سب سے ہائی پروفائل ٹرائل کی تیاری شروع کر دی ڈیٹ سی سپٹ مارکو لیپونن تین سالہ کیس کی قیادت کرتے رہے ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کے کیریئر کا سب سے بڑا کیس تھاایک موقع پر ہمارے پاس اس کیس پر 200 سے زائد افسران موجود تھے اور یہ ایک گہری تفتیش تھی جس میں بہت سے متاثرین کے بیانات اور کہانیاں تھیں.
کیویماکی کا مقدمہ فن لینڈ کے لیے ایک بڑی کہانی تھی جس میں ہر روز صحافی اور بین الاقوامی میڈیا موجود ہوتا تھا وہ سماعت کے آغازمیں تمام ثبوتوں کے باوجود خود کو بے گناہ کہتا رہا ڈیٹ لیپونین کا کہنا ہے کہ کیویماکی کے بینک اکاﺅنٹ کو چوری شدہ ڈیٹا ڈاﺅن لوڈ کرنے کے لئے استعمال ہونے والے سرور سے جوڑنا بہت اہم تھا ان کے افسران نے کیویماکی کے فنگر پرنٹ کو ایک آن لائن فرضی نام سے پوسٹ کی گئی گمنام تصویر سے نکالنے کے لئے جدید فرانزک تکنیک کا بھی استعمال کیا.
انہوں نے کہا کہ ہم یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہے کہ فورم پر پوسٹ کرنے والا یہ گمنام شخص کیویماکی ہی تھا ججوں نے ثبوتوں کی بنیاد پر اسے تمام الزامات کا مجرم قرار دیتے ہوئے چھ سال اور تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی لیکن فن لینڈ کے عدالتی نظام کی وجہ سے امکان ہے کہ وہ اپنی آدھی سزا کاٹنے کے بعد ہی باہر آجائے گا کیویماکی نے اصولی طور پر متاثرین کے ایک گروپ کے ساتھ عدالت سے باہر تصفیہ کرنے پر اتفاق کیا ہے کیویماکی نے پولیس کو یہ نہیں بتایا کہ اس کے پاس بٹ کوائن میں کتنے پیسے ہیں اور اس کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنی ڈیجیٹل والیٹ کی تفصیلات بھول گیا ہے.