بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ ملک میں سب سے مہنگی مرغی فروخت کرنے والا شہر بن گیا
کوئٹہ ( کامرس ڈیسک ) مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے کی ہوشربا سطح تک پہنچ گئی، بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ ملک میں سب سے مہنگی مرغی فروخت کرنے والا شہر بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق لوچستان میں پولٹری مالکان کی ہڑتال کے باعث مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ پولٹری ایسوسی ایشن کی جانب سے سرکاری نرخ نامے پر مرغی یا گوشت کی فراہمی کرنے سے انکار کرتے ہوئے مسلسل پانچ روز سے ہڑتال کی جارہی ہے، جس کے باعث تقریبا دکانیں بند ہیں۔
کاسی روڈ سمیت مختلف علاقوں میں کچھ دکانوں پر برائلر کا گوشت بلیک میں 1000 سے 1200 روپے فی کلو میں فروخت کیا جارہا ہے۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہمیں پیچھے سے ہی مال مہنگا مل رہا ہے جس کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دیے گئے ریٹس پر گوشت فروخت نہیں کرسکتے، حکومت نے جو نرخ نامہ دیا وہ ہماری دسترس میں نہیں ہے۔
مرغی کا گوشت دستیاب نہ ہونے اور بلیک میں ملنے کی وجہ سے خریدار پریشان ہیں اور انہوں نے حکومت سے سرکاری نرخ نامے پر اشیا کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب مرغی میں ہوا کے ذریعے ما ئیکو پلازمہ نامی سا نس کی بیماری پھیلنے لگی، شہریوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی، خریداروں میں کمی کے با عث پو لٹری مالکان بھی پریشانی کا شکار ہونے لگے،مرغی میں سانس کی بیماری مائیکو پلازما کے کیسز تیزی سے بڑھنے لگے ہیں، جس کے باعث اوپری اور نچلی سانس کی نالی متا ثرہ ہو رہی ہے، بیماری کا شکار مرغی کو سانس میں مشکل، منہ سے رال ٹپکنے، کھانسی اور ناک سے پانی بہنے جیسے مسائل سا منے آرہے ہیں، بیماری کی یہ قسم بھاری جراثیم مائیکو پلازگیلی سی پٹیکم سے پھیلتی ہے، ماہرین کے مطا بق اس بیماری کے جراثیم ایک سے دوسرے فارم اور پرندوں کے والدین سے ان کے بچوں میں منتقل ہونے کے خدشات ہیں، مرغی میں بیماری کے باعث شہریوں میں بھی تشویش پائی جا رہی ہے، جبکہ گوشت کی خریداری میں واضع فرق نظر آنے لگا ہے، گزشتہ تین روز کے دوران چکن کی قیمت میں 200روپے سے زائد کی کمی واقع ہو چکی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مائیکو پلازما بیماری کی وجہ گندم کی گہائی کے باعث ہوا میں شامل ذرات ہیں، جس کی روک تھام کیلئے پولٹری مالکان کو فوری طور پر اقدامات اٹھانا ہوں گے، کنٹرول شیڈر پر ہوا کے گزر کیلئے لگائے گئے کو لنگ پیڈز کو ڈھانپ کر اور پولٹری فارمز کے اندر ہوا میں نمی کو بڑھا کر معاملات کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے،بصورت دیگر بیماری کے پھیلائو سے بڑے نقصان کا اندیشہ ہے۔