اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپیڈ کا وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

نیتن یاہو کی حکومت نے ”اسرائیلی ڈیٹرنس“ کو کمزور کیا‘وزیراعظم مستعفی ہوں اور ملک میں قبل ازوقت انتخابات کروائے جائیں.اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپیڈ

تل ابیب( انٹرنیشنل ڈیسک ) اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیر لپیڈ نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کی ذمہ داری پوری نہ کرنے پر نیتن یاہو فوری استعفی دیں. عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ایران کے حملے کے تناظر میں”اسرائیلی ڈیٹرنس“ کو کمزور کرنے کا الزام لگائے جانے کے بعد لپیڈ نے کہا کہ نیتن یاہو کو فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے.
اپوزیشن لیڈرلپیڈ کے بیانات سات اکتوبر کو حماس کے غزہ کے حملے کو روکنے میں ناکامی پر انٹیلی جنس چیف کے استعفے کے بعد سامنے آئے ہیں حماس کے اس حملے میں 1200 اسرائیلی ہلاک اور 240 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لپیڈ نے ہفتے کی رات ایران کے حملے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر ”اسرائیلی ڈیٹرنس“ کو کمزور کرنے کا الزام لگایا تھا.
ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو 2022 کے آخر میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی سربراہی میں اقتدار میں واپس آئے انہوں نے اسرائیل میں قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا ہے قبل ازیں آج اسرائیلی فوج نے ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ کی جانب سے سات اکتوبر 2023 کو حماس کا غیر معمولی حملہ روکنے میں ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہونے کی خبرسامنے آئی تھی.
فرانسیسی نشریاتی ادارے نے اسرائیلی فوج کے ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ میجر جنرل اہارون ہالیوا حماس کے اچانک اور غیر معمولی حملے کو روکنے میں ناکامی پر مستعفی ہونے والے پہلے اعلیٰ عہدے دار ہیں بیان کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایک منظم اور پیشہ ورانہ عمل میں ان کے جانشین کی تقرری کے بعد میجر جنرل اہارون ہالیوا اپنے عہدے سے سبکدوش اور آئی ڈی ایف (فوج) سے ریٹائر ہوجائیں گے اپنے استعفے میں 38 سال تک فوج میں خدمات انجام دینے والے ہالیوا نے حملے کو روکنے میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کی ہے.
انہوں نے اپنے استعفے میں جس کی ایک کاپی فوج نے صحافیوں کو بھی فراہم کی ہے میں لکھا کہ سات اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل کے خلاف اچانک ایک مہلک حملہ کیامیری کمان میں انٹیلی جنس ڈویژن اس کام پر پورا نہیں اتری جو ہمیں سونپا گیا تھا میں اس سیاہ دن کو اپنے ساتھ لے جاتا ہوں ہر روز جنگ کا یہ خوفناک درد ہمیشہ میرا حصہ رہے گا. انہوں نے لکھا کہ اس سیاہ دن کے بعد سے، میں نے اس کا بوجھ مسلسل ہر دن اور ہر رات برداشت کیا ہے جنگ کی دردناک یادیں ہمیشہ میرے ساتھ رہیں گی اپنے استعفی میں اہارون ہالیوا نے حملے کی وجہ بننے والے عوامل اور حالات کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اسرائیل کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق حماس کے حملے کے نتیجے میں 1170 افراد مارے گئے تھے اس کے بعد سے اسرائیل نے حماس کو ختم کرنے کے عہد سے غزہ پٹی پر جارحیت شروع کی جس کے نتیجے میں وزارت صحت کے بقول35ہزار کے قریب فلسطینی جان سے گئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے.